لاہور(این این آئی )تاجر رہنما و پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین نے کہا ہے کہ حکومتی بڑھتے ہوئے قرضے ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ اور زہر قاتل ہیں پاکستان کا مجموعی قرض40ہزار279ارب کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے اور اخراجات پورے کرنے کیلئے
اوسطاً روزانہ 13ارب13کروڑ قرض لیا گیا۔انہوںنے کہا کہ ایشین ڈویلپمنٹ بنک نے بھی60کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دیدی ہے ،ملک کا بیرون قرض13ہزار 811ارب جبکہ اندرونی 26ہزار467ارب روپے جاپہنچا ، انہوںنے کہا کہ بیرونی قرضوں کے عوض آئی ایم ایف و دیگر اداروں کی شرائط پر بجلی ،گیس کی قیمتوں میں اضافہ ،ڈونر زکی ہدایات پر ٹیکسوں میں اضافہ کرکے عوام پربوجھ ڈالا جارہا ہے ملک میں ہوشربا مہنگائی کی وجہ یہی بیرونی قرضے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوںنے فیروز پور بور ڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ فسکل ریسپانسیبلٹی اینڈ ڈیبٹ لمیٹیشن ایکٹ2005 کے مطابق پاکستان کا جی ڈی پی کے لحاظ سے قرضہ 60فیصد ہونا چاہیے لیکن پاکستان اس کی حد سے بہت آگے جاچکا ہے اور اس وقت پاکستان کا قرضہ جی ڈی پی کے لحاظ سے بہت زیادہ بڑھ چکا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ آئی ایم ایف کے مطالبات پر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور منی بجٹ عنقریب پیش ہونے والا ہے جو صنعتی شعبہ اور عوام کے لیے بوجھ ہے حکومت اپنے غیر ترقیاتی اخراجات پر کنٹرول کرے اور وزیر مشیروں کی فوج ظفر موج کو کم کرے تاکہ ملک پر قرضوں کے بوجھ میں کمی ہوسکے۔