ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

پاکستان کا ترکی اور آذر بائیجان سے بذریعہ روڈ رابطہ قائم ہو گیا

datetime 26  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان کا ترکی اور آذر بائیجان کے ساتھ بذریعہ روڈ رابطہ قائم ہو گیا، جو ان ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے ایک تاریخی پیش رفت ہے۔تفصیلات کے مطابق نیشنل لاجسٹکس سیل (این ایل سی) نے ترکی اور آذربائیجان کے لیے بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ (ٹی آئی آر) کے تحت تجارتی سامان بھجوانے کی تیاری مکمل کر لی۔

نجی ٹی وی اے آروائی کے مطابق تجارتی سامان کو بین الاقوامی سرحدوں سے ترجیحی بنیادوں پر بلا تاخیر پار کرنا اب ٹی آئی آر کے تحت ممکن ہو سکے گا، این ایل سی آفیشل ٹی آئی آر آپریٹر کی حیثیت سے تاجر برادری کو گودام سے گودام تک سامان کی ترسیل کے حوالے سے خدمات فراہم کرے گا، جس سے درآمدی و برآمدی سامان کی بروقت مال برداری یقینی بن جائے گی۔ ٹی آئی آر کے تحت دونوں ممالک کے لیے قافلے کی روانگی کے سلسلے میں کراچی میں باقاعدہ تقریب منعقد کی گئی، جس میں تجارتی تنظیموں، درآمد و برآمدکنندگان اور سینئر حکام نے شرکت کی، سیکریٹری کامرس صالح احمد فاروقی نے انٹرنیشنل کارگو سروس کا افتتاح کیا۔ این ایل سی کی 8 سے 10 گاڑیاں چالیس فٹ پر مشتمل کنٹینرز کو لے کر ترکی اور آذر بائیجان کے لیے روانہ ہوں گی، تین گاڑیاں ایران سے ہوتی ہوئی گُر بولاک سرحدی ٹرمینل سے ترکی میں داخل ہو کر آخری منزل استنبول پہنچیں گی، اس انقلابی قدم سے علاقے کی منڈیاں آپس میں جڑ جائیں گی۔ کراچی سے استنبول کا فاصلہ 8 سے 10 دنوں میں طے کیا جائے گا، یاد رہے کہ بذریعہ سمندر استنبول تک برآمدی سامان پہنچانے میں تین سے چار ہفتے لگتے ہیں، دو مزید گاڑیاں آذر بائیجان بھجوائی جائیں گی جو آسترا سرحدی ٹرمینل سے ہوتے ہوئی آذر بائیجان کے دارالخلافہ باکُو پہنچیں گی، یہ گاڑیاں مذکورہ فاصلہ سات سے آٹھ دنوں میں طے کریں گی۔ ٹی آئی آر کے تحت چلائی جانے والی یہ سروس خطے میں منڈیوں تک رسائی میں انقلابی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی، اس سروس سے کم لاگت میں تیز ترین ترسیل ممکن ہو سکے گی، اور خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ زمینی راستوں کی تجارت سے معاشی سرگرمیوں کے فروغ میں بے پناہ اضافہ متوقع ہے۔ این ایل سی مستقبل میں دوسری وسطی ایشیائی ریاستوں اور چین تک بذریعہ روڈ مال برداری کا ارادہ رکھتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…