اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

طالبان حکومت میں افغان شہری فیشن سے خوفزدہ، حجاموں کی آمدنی کم ہونے لگی

datetime 22  ستمبر‬‮  2021 |

ہرات(این این آئی) گزشتہ ماہ طالبان کے افغانستان پر کنٹرول کے بعد سے صوبہ ہرات میں حجاموں کی آمدنی میں واضح کمی آنے کاانکشاف ہوا ہے۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے تیسرے بڑے شہر ہرات کے رہائشی اور حجام نادر شاہ افغان شہریوں کے بالوں کو ہیئر اسٹائل دینے کے حوالے سیجانے جاتے ہیں، ان کے مطابق کوئف ،موہاک اور کریو کٹ

ہیئر اسٹائل افغان نوجوانوں میں خاصے مشہور تھے۔نادر شاہ کے مطابق، اگست کے وسط میں طالبان کے افغانستان میں کنٹرول کے بعد افغان شہریوں میں بالوں کو جدید انداز سے سنوارنے کے حوالے سے بھی خوف پایا جاتا ہے۔24 سالہ نادر شاہ بتایا کہ پہلے لوگ ان کی دکان پر آتے تھے اور مختلف جدید طرز کے ہیئر اسٹائل کی خواہش کرتے تھے، دکانوں پر بڑے بڑے آئینے آویزاں تھے تاہم اب وہ دل شکستہ ہیں۔خیال رہے کہ 1996 سے 2001 کے دوران طالبان کے سابقہ دورِ حکومت میں مردوں کے اسپائکس (جدید طرز ) ہیئر اسٹائل بنوانے پر پابندی عائد کی گئی تھی اور انھیں داڑھی بڑھانے کا کہا گیا تھا۔ بعد ازاں ہرات سمیت افغانستان میں کلین شیو ہونا جدت کی علامت سمجھا جانے لگا تھا تاہم اب ایک بار پھر سے لوگوں میں سادہ ہیئر اسٹائل اپنانے کا رواج عام ہوگیا ہے۔15 سال سے افغانستان میں بطور حجام کام کرنے والے ایک شخص نے بتایا کہ اس صورتحال کے باعث ان کی یومیہ آمدنی 15 ڈالر سے کم ہوکر 5 سے 7 ڈالر رہ گئی ہے۔دوسری جانب 32 سالہ حجام محمد یوسف کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے کاروبار کو جاری رکھنے کے لیے ہیئر اسٹائل کی قیمتوں میں حیرت انگیز کمی کرنی پڑی ہے ایک ہیئر کٹ جو پہلے 6 ڈالر میں کیا جاتا تھا اب صرف ایک ڈالر میں کیا جاتا ہے۔انہوںنے کہاکہ طالبان کے ملک پر کنٹرول کے بعد دکان پر آنے والے گاہکوں کی آمدنی بھی کم ہوگئی ہے لہٰذا وہ بھی ہمیں کم ادائیگی کرتے ہیں۔محمد یوسف نے بتایا کہ اب لوگ طالبان کی طرح دکھنا پسند کرتے ہیں ایسا نہیں ہے کہ طالبان فیشن ایبل دکھنا پسند نہیں کرتے لیکن اب لوگ اپنی داڑھی نہیں مونڈھواتے کیوں کہ انہیں لگتا ہے طالبان انہیں روکیں گے اور اس حوالے سے سوال جواب کریں گے۔36 سالہ حجام رضا نے کہاکہ طالبان کے کنٹرول سے قبل میری آمدنی بہترین تھی لیکن اب اس میں خاصی کمی آگئی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…