کابل (این این آئی)افغان طالبان نے کابل ایئرپورٹ پر ملک سے باہر جانے کے لیے موجود لوگوں کو واپس اپنے گھروں جانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ان کی سیکیورٹی کی ضمانت دیتے ہیں،میڈیا نے کام شروع کردیا ہے، میڈیا کی آزادی میں بہتری آرہی ہے،امریکا کی جانب سے 31 اگست تک انخلا کی ڈیڈ لائن میں توسیع سے اتفاق نہیں کیا تھا۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں اپنی دوسری پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ایئرپورٹ میں موجود ہجوم کو واپس گھروں کو جاسکتے ہیں، ہم ان کی سیکیورٹی کی ضمانت دیتے ہیں۔ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ میڈیا نے کام شروع کردیا ہے اور میڈیا کی آزادی میں بہتری آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے 31 اگست تک انخلا کی ڈیڈ لائن میں توسیع سے اتفاق نہیں کیا تھا کیونکہ وہ مقررہ تاریخ تک انخلا مکمل کرنا چاہتے تھے۔طالبان ترجمان نے کہا کہ انتقام کے لیے لوگوں کی کوئی فہرست نہیں بنی، ہم تمام چیزیں ماضی میں ہی بھول چکے ہیں۔سی آئی اے کے سربراہ کی ملا عبدالغنی برادر سے کابل میں خفیہ ملاقات کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتے لیکن امریکا کا سفارت خانہ یہاں موجود ہے اور سفارتی سطح پر ملاقاتوں کی اجازت ہے۔حکومت میں خواتین کی شمولیت سے متعلق انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ سیکیورٹی کا ہے، ہم خواتین کو کسی مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتے ہیں اور وزارتوں کے بحالی کے بعد فیصلے ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ ایئرپورٹ پر مسائل ہیں اور ہم میڈیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ محفوظ فاصلے پر رہیں اور ویڈیو بنانے کے لیے محفوظ مقام پر رہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ترکی، ترک حکومت اور عوام کے ساتھ بہترین تعلقات چاہتے ہیں، افغانستان میں موجود ترک فوجیوں کے حوالے سے جہاں تک بات ہے تو ایک دفعہ جب انخلا کا عمل مکمل ہوگا تو ایئرپورٹ کی سیکیورٹی ہم خود کریں گے۔