برسلز /رام اللہ (این این آئی )یوروپی یونین نے کہا ہے کہ وہ فلسطینی سول پولیس کو تکنیکی مدد کے سوا فلسطینی سیکیورٹی فورسز کو کوئی مالی یا تکنیکی مدد فراہم نہیں کرے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق یونین نے ایک پریس بیان میں کہاکہ یورپی یونین کی امداد نرسوں ، ڈاکٹروں اور اساتذہ کی تنخواہوں پر مشتمل ہے۔ مغربی کنارے اور
غزہ کی پٹی میں غریب ترین فلسطینی کنبوں کو معاشرتی الانس فراہم کرنے میں معاونت جاری رکھی جائے گی۔ بیان میں کہا گیا کہ ہم بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی مالی اعانت کرتے ہیں۔ سول سوسائٹی اور کاروباری شعبے کی مدد کرتے ہیں، چھوٹے اور مائیکرو پروجیکٹس ، اور ایریا سی اور مشرقی القدس کی فلسطینی شناخت کو محفوظ رکھنے کے لیے منصوبوں پر عمل درآمد کرتے رہیں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف ایجنسی اونراکے ایک کلیدی ڈونر کے طور پر کردار ادا کرتا رہے گا۔بیان میں زور دیا گیا کہ یوروپی یونین کے پاس فنڈز کے استعمال اور نگرانی کا ایک مربوط طریقہ کار موجود ہے جس کا مقصد یقینی بنانا ہے کہ یونین کی طرف سے دیا گیا ایک ایک یورو مقصد کے مطابق خرچ ہوا ہے۔دوسری جانب انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہاہے کہ قابض اسرائیلی ریاست کی پولیس اور فوج فلسطینیوں کے خلاف شروع کی جانے والی امتیازی جبرمہم کے تحت کئی طرح کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہی ہے۔ ان جرائم میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ، پرامن مظاہرین کے خلاف غیر قانونی طاقت کا استعمال اورقیدیوں کو دوران حراست تشدد اور ان کے خلاف مہلک ہتھکنڈوں کا استعمال شامل ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انسانی حقوق کی
عالمی تنظیم کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ قابض پولیس اسرائیلی آباد کاروں کے نسل پرستانہ حملوں میں فلسطینیوں کو بچانے میں ناکام رہی۔ یہودی آباد کار دانستہ طور پر فلسطینیوں پر تشدد کرتے ان پر حملے کرتے ہیں لیکن قابض پولیس نے ان کو روکنے میں مداخلت نہیں کرتی۔