واشنگٹن (این این آئی)امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور چین کی خارجہ پالیسی کے سینیئر مشیر یانگ جی ایچی نے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس بات چیت میں ان تمام معاملات پر بحث ہوئی، جن پر ان دونوں بڑی عالمی طاقتوں کے مابین اختلافات پائے جاتے ہیں۔ بلنکن نے ہانگ کانگ میں
جمہوری اقتدار کو درپیش چیلنجز، سنکیانگ میں ایغور مسلم اقلیت پر مبینہ مظالم، تائیوان، تجارت اور کئی دیگر مسائل پر اپنا موقف پیش کیا۔ چینی اہلکار نے امریکا کو تنبیہ کی کہ وہ چین کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی سے پرہیز کرے۔ اس گفتگو میں کورونا وائرس کی وبا کا آغاز بھی زیر بحث آیا، جس پر چینی موقف یہ ہے کہ امریکا اس بارے میں چھان بین کو سیاسی رنگ دینے کی کوششوں میں ہے۔دوسری جانب امریکی کمپنی موڈرنانے ایک اعلان میں بتایا ہے کہ اس نے تبوک فارماسوٹیکل کمپنی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے۔ اس کے تحت امریکی کمپنی کی ویکسینز سعودی عرب میں تقسیم کی جائیں گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق فائزر کی طرح موڈرنا کی ویکسی نیشن بھی کورونا کی علامات کے خلاف موثر ثابت ہوئی ہے۔ کمپنی کے بیان کے مطابق امریکا میں اس کی ویکسی نیشن کی 12.4 کروڑ خوراکیں تقسیم ہو چکی ہیں۔موڈرنا ان تین ویکسی نیشنز میں سے ایک ہے جن کو امریکا میں ہنگامی طور پر استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ بقریہ دو ویکسینز فائزر اور بائیو این ٹیک اور جانسن اینڈ جانسن کمپنی کی ہے۔ واضح رہے کہ یہ ہنگامی اجازت نامہ کسی بھی وقت منسوخ کیا جا سکتا ہے۔