لاہور (آن لائن) رمضان المبارک کی آمد میں ابھی چند دن باقی ہیں کہ شہر میں چینی کے 50 کلو تھیلے کی قیمت میں 350 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، اس اضافے کے بعد 50 کلو چینی کا تھیلا 4700 روپے سے بڑھ کر 5500 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ پرچون کی سطح پر چینی کی فی کلو قیمت 108 روپے سے
110 روپے تک ہو گئی ہے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ وہ منڈی سے 105 روپے فی کلو چینی خرید کر 100 روپے فی کلو میں فروخت نہیں کر سکتے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد تھوک کی سطح پر چینی 105 روپے فی کلو ہو چکی ہے جبکہ عام بازاروں میں چینی 85 روپے ف کلو کے بجائے 110 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ مجموعی طور پر اس وقت چینی کا شارٹ فال 48 لاکھ کلو گرام ہے جس کی وجہ چینی ڈیلرز کی ہڑتال بتائی گئی ہے۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ وہ منڈی سے 105 روپے فی کلو چینی خرید کر 100 روپے فی کلو میں فروخت نہیں کر سکتے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد تھوک کی سطح پر چینی 105 روپے فی کلو ہو چکی ہے جبکہ عام بازاروں میں چینی 85 روپے ف کلو کے بجائے 110 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ مجموعی طور پر اس وقت چینی کا شارٹ فال 48 لاکھ کلو گرام ہے جس کی وجہ چینی ڈیلرز کی ہڑتال بتائی گئی ہے۔دوسری جانب حکومت کا دعویٰ ہے کہ چینی بحران، قیمت اور خریدوفروخت کا مسئلہ مستقل بنیاد پر حل کرلیا ہے۔ پنجاب حکومت نے شوگرسپلائی چین مینجمنٹ آرڈر2021 کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، محکمہ خوراک نے کابینہ کی اصولی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا، نوٹیفکیشن
کے تحت چینی کی قلت پر کین کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو اقدامات کا ختیار ہوگا، کین کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو چینی کی خریدوفروخت کا بھی مکمل اختیار ہوگا۔چینی کا اسٹاک کم ہوگا تو ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کرنا لازم ہوگا۔ نئے قانون کے تحت کوئی بھی ڈیلر اور ہول سیلررجسٹریشن کے بغیرچینی نہیں خرید سکے گا۔اس قانون کے تحت چینی کی خریدوفروخت کے پورے نظام کو ریگولیٹ کیا جاسکے گا۔ شوگر ملز اور ڈیلرز کے گوداموں کی رجسٹریشن ہوگی۔