اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

کووڈ کے ہر3 میں سے ایک مریض میں علامات  ظاہر نہیں ہوتیں، امریکا میں ہونے والی نئی طبی تحقیق

datetime 24  جنوری‬‮  2021 |

واشنگٹن(این این آئی)کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے شکار ایک تہائی افراد میں اس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں،، مگر اس دوران وہ اسے دیگر افراد تک منتقل کرسکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔اسکریپپس ریسرچ کی اس تحقیق میں میں 18 لاکھ سے زیادہ افراد ہونے والی 61 طبی تحقیقی رپورٹس کا

تجزیہ کرنے کے بعد دریافت کیا گیا کہ کووڈ 19 سے متاثر کم از کم ہر 3 میں سے ایک فرد میں کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔طبی جریدے اینالز آف انٹرنل میڈیسین میں شائع تحقیق میں نومبر 2020 تک دنیا بھر میں شائع ہونے والی تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا۔43 تحقیقی رپورٹس کو پی سی آر ٹیسٹنگ کو پیمانہ بنایا گیا تھا جبکہ 18 میں اینٹی باڈی ٹیسٹنگ کو استعمال کیا گیا اور نئی تحقیق میں ان سب کے ڈیٹا کو اکٹھا کیا گیا۔ڈیٹا سے ثابت ہوا کہ جن افراد کے ٹیسٹوں میں وائرس کی موجودگی ثابت ہوئی، ان میں سے ایک تہائی کو کبھی علامات کا سامنا نہیں ہوا۔ماہرین کا کہنا تھا کہ اس طرح کے ڈیٹا سے بغیر علامات والے مریضوں کی ٹیسٹنگ کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ سے بغیر علامات والے مریضوں سے صحت مند افراد میں وائرس کی منتقلی کے عمل کو زیادہ موثر طریقے سے روکا جاسکتا ہے۔تحقیق میں کہا گیا کہ کووڈ 19 کی روک تھام کی حکمت عملیوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے اور بغیر علامات والے مریضوں سے اس کے پھیلا کے خطرے کو مدنظر رکھا جانا چاہیے۔محققین کا کہنا تھا کہ ویکسینز کو دنیا بھر میں متعارف کرایا جارہا ہے، مگر بغیر علامات والے مریضوں سے اس کے پھیلا کی روک تھام میں ان کی افادیت کے تعین کی ضرورت ہے۔اس سے قبل جنوری 2021 میں امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کی ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کورونا وائرس کے لگ بھگ 60 فیصد کیسز ایسے افراد کے نتیجے میں پھیلتے ہیں جن میں اس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔اس کے لیے ایک ماڈل تیار کیا گیا تھا جس کے مطابق 59 فیصد کیسز کی وجہ کورونا سے متاثر بغیر علامات والے افراد ہوتے ہیں۔ان میں 35 فیصد نئے کیسز کی وجہ ایسے افراد ہوتے ہیں جو اس وائرس کو علامات ظاہر ہونے سے قبل دیگر تک منتقل کردیتے ہیں جبکہ 24 فیصد ایسے افراد کی وجہ سے ہوتے ہیں جن میں کبھی علامات ظاہر ہی نہیں ہوتیں۔سی ڈی سی کے وبائی امراض کے شعبے کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور تحقیق میں شامل جے سی بٹلر نے کہا ‘کووڈ 19 کی وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اسے خاموشی سے پھیلانے والے افراد کی بھی روک تھام کی جائے۔انہوں نے کہا کہ فیس ماسک کا استعمال، ہاتھ دھونا اور سماجی دوری جیسے ٹولز کی مدد سے نئے کورونا وائرس کے پھیلا کی رفتار سست کی جاسکتی ہے، کم از کم اس وقت تک جب تک ویکسینز بڑے پیمانے پر دستیاب نہیں ہوجاتیں۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…