سوئیڈن(مانیٹرنگ ڈیسک)ناشتے میں مخصوص غذا کا استعمال زندگی میں ذیابیطس ٹائپ ٹو جیسے خاموش قاتل مرض کا شکار ہونے سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔ یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ Chalmers یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتے میں ایک پیالہ دلیہ یا رائی کی روٹی کو روزانہ کھانا ذیابیطس ٹائپ ٹو جیسے مرض کا شکار ہونے کا
خطرہ کم کرتا ہے۔ دہائیوں بعد ذیابیطس کی تعریف میں بڑی تبدیلی تحقیق میں بتایا گیا کہ 50 گرام اجناس جیسے آٹا، جو، رائی، چاول وغیرہ کا روزانہ استعمال ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ 34 فیصد تک کم کرتا ہے۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ جو لوگ کم کاربوہائیڈریٹس والی غذا کھانا پسند کرتے ہیں، وہ اجناس کے فائدے کو حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں کی جانے والی مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں سے کسی ایک میں بھی اجناس کا کسی قسم کا نقصان سامنے نہیں آیا۔ تحقیق کے دوران 15 سال تک 55 ہزار سے زائد افراد کی غذائی عادات کا تجزیہ کیا گیا۔ تحقیق کے آغاز پر لوگوں سے ایک سوالنامے کے ذریعے ان کی غذائی عادات جانی گئیں، جس کے بعد انہیں اجناس کی مقدار کے استعمال کے حوالے سے 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔ ایک گروپ کم از کم 50 گرام روزانہ یعنی دلیہ کے ایک پیالے یا رائی کی روٹی کے برابر اجناس کھانے کا عادی تھا۔ محققین نے جائزہ لیا کہ ان رضاکاروں میں سے کتنے اس عرصے کے دوران ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار ہوئے۔ ذیابیطس کی خاموش علامات اور بچاؤ کی تدابیر نتائج سے معلوم ہوا کہ اجناس کا زیادہ استعمال ذیابیطس ٹائپ ٹو سے بچانے میں مدد دیتا ہے خصوصاً مردوں میں یہ خطرہ 34 فیصد تک کم ہوتا ہے جبکہ خواتین میں 22 فیصد تک۔ محققین کے مطابق نتائج سے واضح ہے کہ یہ غذائی عادات میں معمولی سی تبدیلی بھی صحت کے لیے کتنی فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔