ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شکر ہے کہ میں غدار ہوں، مبشر لقمان کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بیان پرحامد میرکا بھی تہلکہ خیز ردعمل آگیا

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )حامدمیر نے مبشر لقمان کا اسرائیلی نیوز چینل کو دیے گیا ایک انٹرویو کا کلپ شیئر کرتے ہوے شدید تنقید ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سینئر اینکر پرسن حامد میر نے مبشر لقمان کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مبشر لقمان نے بہت کھل کر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی حمائت کی ہے ہم جیسے لوگوں کے لئے تو

یہ سوچنا بھی مشکل ہے کیونکہ ہمیں اقبال اور فیض نے یہ سمجھایا کہ پہلے فلسطین پھر کچھ اور ، اسی لئے مبشر لقمان مجھے اور جیو کو غدار کہتے رہےانکا یہ انٹرویو سنا تو شکر کیا کہ میں غدار ہوں۔ دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اوروفاقی وزیر علی محمد خان صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان پر برس پڑے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں مبشر لقمان کا اسرائیلی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو کا کلپ چلایا گیا تو علی محمد خان نے کہا کہ مبشر لقمان کو شرم آنی چاہئے اور انہیں شرم سے ڈوب مرنا چاہئے۔ میں سمجھتا ہوں کہ جس طرح کی انہوں نے گفتگو کی ہے انہیں پاکستان میں کسی کو اپنا منہ نہیں دکھانا چاہئے۔ میں ان کی عزت کرتا تھا۔ آپ کون ہوتے ہیں یہ فیصلہ کرنے والے کہ اسرائیل ایک بہت اچھا ملک ہے، وہاں جو روز اسرائیلی ٹینکوں کے نیچے فلسطینیوں کے سر کچلے جاتے ہیں، ہمارا بیت المقدس اُن کے قبضے میں ہے تو یہ کس قسم کی باتیں کر رہے ہیں۔علی محمد خان نے کہا کہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ میرے وزیراعظم نے وہ بات کی جو ہر پاکستانی اور پر مسلمان کے دل کی آواز ہے، وہ یہ کہ جب تک مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوتا تب تک ہم اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہیں۔ میرے لیے وزیراعظم سے زیادہ قائد اعظم کی بات کی اہمیت ہے، مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین اُن کے دل کے بہت قریب تھا، انہوں نے آن ریکارڈ یہ بات کی تھی کہ اسرائیل مغرب کا ناجائز بچہ ہے۔جب تک مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوتا اور جب تک بیت المقدس سے قبضہ نہیں چھڑوایا جاتا، پاکستان کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…