اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا چل رہا تھا کہ انہوں نے لاہور میں ہونے والی ایک حالیہ شادی کی تقریب میں شرکت کی اور دو کاروباری گروپس کے بچوں کا نکاح کرایا جہاں سے انہوں نے نکاح پڑھانے کے مبینہ
طور پر 10 لاکھ روپے لیے ہیں۔ایسی افواہوں کے بعد مولانا طارق جمیل کے نام سے چلنے والے ایک ٹوئٹر ہینڈل پر ردعمل سامنے آیا ہے کہ اللہ کی توفیق سے تبلیغ دین کیلئے پچھلے 45 برس سے چھ براعظم پھرا ہوں، اک طویل مدت سے نبی کی زندگی کے گیت امت کو سنا رہا ہوں۔اس ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ ہماری ترقی میں رکاوٹ ہماری اخلاقی پستی ہے، نکاح پڑھانے پر پیسے لینے کا بہتان لگانے والوں کی خدمت میں گزارش ہے کہ تبلیغ دین کے اس طویل سفر میں اللہ کی توفیق سے ہزاروں بچیوں اور بچوں کا نکاح اللہ کی رضا کی خاطر پڑھائے ہیں۔معاملے کے متعلق وضاحت دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شیخ محمود صاحب سے مولانا طارق جمیل کی دیرینہ دوستی ہے انکی دعوت پر بیٹی کا نکاح پڑھانے پر کیسے پیسے لے سکتے ہیں؟ٹوئٹ کے آخر میں افواہیں پھیلانے اور بدگمانیاں پیدا کرنے والوں کے لیے دعا بھی کی کہ اللہ ہم سب کو بد گمانی اور الزام تراشی سے محفوظ رکھے۔ا س سے پہلے ایف بی آر نے سوشل میڈیا پر مہنگی ترین
شادی کے چرچوں کے بعد صنعتکار کو نوٹس جاری کر دیا۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پرتعیش شادی پر غیرمعمولی اخراجات ہوئے۔ ادائیگیوں پر ودہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کے بارے میں 16 نومبر تک جواب دیا جائے۔ایف بی آر کی جانب سے معروف کاروباری گھرانے سے اخراجات اور
ذرائع آمدن کی تفصیلات طلب کر لی گئیں، اس تقریب پر مبینہ طور پر کروڑوں کے اخراجات آئے۔ تقریب میں معروف گلوکاروں عاطف اسلم اور راحت فتح علی خان سمیت کئی نامور سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ تقریبات 5 سے 7 نومبر تک لاہور میں ہوئی تھیں۔