اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) گوجرانوالہ جلسے سے قبل اسٹیبلشمنٹ نے مریم نواز اور دیگر کو پیغام پہنچایا تھا کہ ہم راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے، اس بات کا انکشاف معروف صحافی سہیل وڑائچ نے اپنے تجزیے میں کیا، انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے کوئی
رکاوٹ نہیں ڈالی گئی،معروف صحافی کے بقول جتنی بھی رکاوٹیں آئیں وہ حکومت کی طرف سے آئیں۔مریم نواز کے بیان پر تجزیہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے کہ ابھی حکومت کے جانے کی کوئی بات نہیں ہو رہی،مریم نواز تو یہ کہہ رہی ہیں کہ اگلا کوئی سیٹ اپ ہے تو اس بارے میں مذاکرات ہوں یا اس سیٹ اپ کے رخصتی کے بارے میں بات ہو گی تو پھر ہم مذاکرات کرنے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنرل ضیاء الحق کے خلاف پیپلز پارٹی بھی الزام لگاتی تھی اوربے نظیر بھٹو کی واپسی پربات چیت کرتی تھی،سہیل وڑائچ نے کہا کہ 88 کے الیکشن بھی اسی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر ہوئے۔انہوں نے اپنے تجزیے میں کہا کہ سوال یہ ہے کہ آخری نتیجہ کیا ہو گا، آج معاملہ سٹیٹس کو سے چل کر گفت و شنید تک آ گیاہے، انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے جو نوازشریف کے بیان تھے اس نے مذاکرات کیلئے سہولت کاری کی ہے،انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ کی بات پہلے تو کوئی نہیں ہو رہی تھی، صرف اس کے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا احتساب ہو رہا تھا ان کی کوئی بات نہیں سنی جارہی تھی، معروف صحافی نے کہا کہ اب اپوزیشن کی بات بھی سنی جارہی ہے اور ڈائیلاگ کیلئے بھی تیار ہیں،ظاہر ہے اس بیانیے کو سامنے رکھیں گے اس کا سیاسی فائدہ ہوا ہے۔