جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

اوپن مارکیٹ میں گندم کے نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگے، 100 کلو گندم کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حیدرآباد(این این آئی)حیدرآباد کی اوپن مارکیٹ میں گندم کے نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگے، 100 کلو گندم کے نرخ 5500 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، فی کلو آٹا 68 سے 70 روپے میں فروخت ہونے لگا، عوام کی قوت خرید جواب دے گئی، آلو پیاز مرچیں ٹماٹر سبزیوں اور دالوں کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں جس کے باعث تنخواہ دار طبقہ شدید ذہنی اذیت میں

مبتلا ہے۔محکمہ خوراک سندھ کی ناقص حکمت عملی اور مبینہ کرپشن کی وجہ سے حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں جاری گندم اور آٹا کے بحران پر تا حال قابو نہ پایا جاسکا ہے، ذخیرہ اندوزوں نے گندم کوٹہ کی غیرمنصفانہ تقسیم کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اوپن مارکیٹ میں 100 گندم کے نرخوں میں من مانا اضافہ کرتے ہوئے نرخ 5500 روپے تک پہنچا دئیے ہیں جس کی وجہ سے عوام فی کلو آٹا 68 سے 70 روپے میں خریدنے پر مجبور ہیں۔آٹا چکی اونرز سوشل ویلفیئر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ حیدرآباد کے 90 فیصد سے زائد عوام کو چکیاں ہی آٹا فراہم کرتی ہیں جنہیں محکمہ خوراک سندھ صرف6 فیصد سرکاری گندم کا کوٹہ فراہم کر رہا ہے، محکمہ خوراک سندھ کی طرف سے رولر فلور ملز کے فی کلو آٹا کے ریٹ 41.83 روپے مقرر کیے گئے ہیں جبکہ نوٹیفکیشن میں آٹا چکی کے نرخ کا تذکرہ نہیں ہے، ان کا کہنا ہے کہ ایسوسی ایشن نے وزیر خوراک، سیکریٹری اور ڈائریکٹر فوڈ سندھ سے ملاقات میں واضح کیا ہے کہ آٹا چکی مالکان فی کلو گندم سے آٹا بنانے پر آنے والے ساڑھے 14 روپے اخراجات کے مطابق عوام کو آٹا فروخت کر رہے ہیں، ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ایک طرف محکمہ خوراک سندھ آٹا چکیوں کو یومیہ 2400 کلو کے مقابلے میں پہلے 126 اور اب فی پتھر 160 کلو سرکاری گندم کوٹہ فراہم کر رہا ہے جو انتہائی ناکافی ہے اور یہ سرکاری

اسسمنٹ کے مطابق بھی صرف6 فیصد ہے جبکہ بقایا 94 فیصد کے قریب آٹا چکی مالکان اوپن مارکیٹ سے مہنگی گندم خرید کر عوام کو آٹا فراہم کر رہے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ خوراک سندھ اپنی ہی اسسمنٹ روزانہ فی پتھر 2400 کلو گندم کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام کو آٹا فراہم کرنے والی آٹا چکیوں کے سرکاری کوٹے میں اضافہ کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…