بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نواز شریف کو کونسا لفظ سننا پسند تھا اور بھٹوخاندان کو کونسا جملہ لے ڈوبا ؟رئوف کلاسرا کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)1999 کے واقعات کے بعد جب نواز شریف صاحب کو باہر بھجوا دیا گیا تو وہاں جدہ میں بھی وہ خود کو وزیر اعظم ہی کہلوانا اور سنسنا پسند کرتے تھے۔سینئر کالم نگار ئوف کلاسرا اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔ جدہ کے سرور پیلس میں ان کے

ملٹری سیکرٹری انہیں تب بھی مسٹر وزیر اعظم کہہ کر بلاتے تھے۔ نواز شریف صاحب وہ لفظ سننا چاہتے تھے‘ جن سے وہ آشنا تھے۔ وہ برسوں تک اس حقیقت کو تسلیم نہ کر سکے کہ وہ ملک کے وزیر اعظم نہیں رہے‘ لیکن ان کے ارد گرد موجود لوگ انہیں یہی احساس دلاتے تھے۔ بینظیر بھٹو بھی اسی رومانس کا شکار تھیں۔نصرت بھٹو کا وہ جملہ سب کو آج بھی یاد ہو گا کہ بھٹوز حکمرانی کے لیے پیدا ہوئے ہیں۔ یہ حکمرانی کا تصور پورے بھٹو خاندان کو ختم کر گیا‘ لیکن حکمرانی کا راستہ پھر بھی ترک نہ کیا گیا۔ اپنے جیسے انسانوں پر حکم چلانے کا نشہ اتنا خوفناک ہے کہ بندہ پھانسی لگ جاتا ہے‘ جلا وطنی کا دکھ سہہ لیتا ہے اور ایک ہیرو کی زندگی ترک کر کے اپنے لیے مسلسل عذاب خرید لیتا ہے۔ وہ زندگی جس میں اگر ایک کروڑ بندہ آپ کے لیے زندہ باد کے نعرے لگاتا ہے تو ایک کروڑ مردہ باد بھی بولتا ہے۔ آپ دن رات اپنے دشمن کے بارے میں سوچتے ہیں‘ یہ کہ آپ اسے کیسے نقصان پہنچا سکتے ہیں اور کیسے اپنی برتری ثابت کر سکتے ہیں۔ دوسروں سے ممتاز اور نرالا ہونے کا یہ شوق جہاں انسانوں کو تخت پر بٹھاتا ہے‘ وہیں یہ تختے پر بھی لے جاتا ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…