اسلام آباد(آن لائن)74سالہ شہری نے 1971میں بھارتی قید کو یاد کر کے محفل کو آبدیدہ کر دیا،کانچ اور ریت سے بھر کر کھانا دینا،ظلم کی انتہا اور کئی کئی دن بھوکا رہ کر جینے کا گر سیکھ لیا ہے،سچے پاکستانی کی داستان سن کر شرکا محفل کی جانب سے
”پاکستان زندہ باد“ کے نعرے لگ گئے، گزشتہ روز فتح جھنگ کے شہری جاوید نے بتایا کہ وہ 1971کی جنگ کے دوران بھارتی قید میں چلے گئے اور اس دوران انہوں نے کہاکہ پاکستانی قیدیوں کو جو راشن دیا جاتا رہا اس میں ریت اورکانچ کے زیرہ برابر ٹکڑے پھینکے جاتے تھے اور پکانے کے مرحلہ سے لیکر کھانہ کے مرحلہ تک اللہ اللہ کر گردان ہی زبانوں پر رہتی تھی،نوالہ نوالہ میں تکلیف اور آذیت دی جاتی رہی تاہم ہمت نہ توڑ سکے،دن میں دو بار تفتیش جو کہ جسمانی تشدد کی بے پائیاں مثال بن کر رہ گئیں،ایک سوال کے جواب میں جاوید نے کہا کہ بھارتی قید نے تو مضبوط اعصاب کا بنایا اور بوڑھا ہونے کے ناطہ آج بھی جوانوں سے مضبوط ہوں اور کوئی دن ایسا نہیں کہ پروردگارکے ذکر اور انکی رحمتوں سے غافل ہو پاؤں جہاں اس وقت ہماری ہمت اور مضبوط اعصاب ملے وہ سب عطیہ خدا تھے،جاوید نے اس دوران محفل شرکا کو نہ صرف آبدیدہ کیا بلکہ پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگ گئے۔