کراچی(این این آئی) شہری نے 10 گرام تک چرس پینے کی اجازت دینے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا تاہم عدالت نے درخواست مسترد کردی۔جمعہ کوسندھ ہائیکورٹ میں 10 گرام چرس پینے اور رکھنے کی اجازت دینے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔شہری غلام اصغر سائیں کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ میں درخواست دائر کی گئی کہ اسے 10 گرام تک
چرس پینے کی اجازت دی جائے۔ درخواست سامنے آنے پر 2 رکنی عدالتی بینچ کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا۔جسٹس مظہر علی نے درخواست گزار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپ کیسی درخواست لے کر آئے ہیں؟، کیا آپ چاہتے ہیں ملک میں سب لوگ چرس پینا شروع کر دیں؟۔اس موقع پر عدالت نے کہا کہ بتائیں آپ پر کتنا جرمانہ عائد کیا جائے۔ عدالتی سوال پر درخواست گزار نے التجا کرتے ہوئے کہا کہ میں غریب آدمی ہوں،، مفاد عامہ کی درخواست لے کر آیا ہوں۔ عدالت 10 گرام چرس رکھنے پر جرمانہ ختم کرے۔درخواست گزار نے کہا کہ چرس شریف لوگ پیتے ہیں، جنہیں پولیس تنگ کرتی ہے۔ دنیا کے بیشتر ممالک میں چرس پینے کی اجازت ہے۔عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو پینا ہے تو ان ممالک میں چلیں جائیں، یہاں اجازت نہیں ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دئیے کہ ایسی درخواستیں عدالت میں کیوں لیکر آتے ہیں؟۔ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ چرس پینے کی اجازت دینے سے ملک کی آمدنی بڑھے گی، ریونیو بنے گا۔اس پر جسٹس مظہر نے مزید کہا کہ ہمیں ایسا ریونیو نہیں چاہیئے۔ آمدنی بڑھانے کے اور بھی جائز طریقے ہوتے ہیں۔ عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ درخواست میں وزارت قانون وفاق و دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔ تاہم عدالت نے درخواست مسترد کردی۔