اسلام آباد(آن لائن) مسلم لیگ(ق) نے اتحادی جماعتوں کے اعزاز میں وزیر اعظم عمران خان کے ظہرانے کا بائیکاٹ کر کے حکومت سے اپنی ناراضگی کا اظہار کردیا۔ ذرائع مسلم لیگ(ق) کے مطابق ق لیگ کے بائیکاٹ کو حکومت سے علیحدگی
کا نکتہ آغاز نہ سمجھا جائے۔ بالخصوص وزیر اعظم سمیت مجموعی حکومتی روئیے پر پارٹی کے تحفظات ہیں۔ پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین طویل عرصہ سے علیل ہیں لیکن وزیر اعظم عمران خان نے کبھی مزاج پرسی نہیں کی۔ ذرائع ق لیگ کا کہناہے کہ امور مملکت چلانے میں وزیر اعظم عمران خان نے مسلم لیگ(ق) سے کبھی سنجیدہ مشاورت نہیں کی۔ وزیر اعظم کے ظہرانے کے لیے بھی مسلم لیگ(ق) کو بیورو کریسی کے ذریعے مدعو کیا گیا۔ اخلاقی طور پر وزیر اعظم عمران خان کو چاہیے تھا کہ وہ اتحادی جماعتوں کے سربراہان کو ظہرانے کی خود دعوت دیتے۔ ظہرانے میں عدم شرکت کا مطلب حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا نکتہ اعتراض ہر گز نہیں۔ مسلم لیگ(ق) کا اتحاد کی حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ ریاست کے ساتھ ہے۔