لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار ارشاد احمد عارف نے کہا ہے ایاز صادق کے بیان والے ایشو پر ن لیگ کے اندر اگر واضح تقسیم نہ ہو تو پھر تعجب کی بات ہے ۔وہ شخص مسلم لیگی ہی نہیں ہے جو اپنے دل میں انڈیا کی محبت پالتا ہو اور انڈیا سے نفرت نہ کرتا ہو۔مسلم لیگی جیسا بھی ہواس کا پاکستان ، فوج ،پاکستان کی سلامتی اور انڈیا کے حوالے سے ایک مزاج ہے ۔
نجی ٹی وی پروگرام میں اینکر پرسن اسد اللہ خان سے گفتگو کے دوران کہاکہ قائد اعظمؒ کے فرامین ،اقبالؒ کی سوچ سے انحراف کرکے کوئی اصلی نہیں جعلی مسلم لیگی ہوسکتا ہے ،اگر نوازشریف عبد الصمد اچکزئی کی برسی کی تقریب میں نہ جاتے تو بلوچستان میں جو مسلم لیگ کی حکومت ختم ہوئی وہ ختم نہیں ہونی تھی۔ ارشاد احمد عارف نے کہا ہےیہ جنرل عاصم کا نام لیتے رہے ہیں،میری اطلاع یہ ہے کہ اس وقت جنرل باجوہ اپنی والدہ کی عیادت کیلئے امریکا میں تھے مگر یہ الزام ان پر ہی لگاتے رہتے ہیں،عبد القادر بلوچ سمیت کئی لوگ ن لیگ سے پیچھے ہٹ رہے ہیں،ایاز صادق نے اب سٹینڈ لینے کی بات کی ہے ، ہوسکتا ہے یہ نوازشریف کی طرف سے شاباش کی وجہ سے ہو، پاکستان نے بھارت کا غرور مٹی میں ملایا،یہ سپہ سالار کو نشانہ بنارہے اور کہتے ہیں کہ ہم فوج کے خادم ہیں،کیا سپہ سالار کے بغیر کسی فوج کا تصور ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایاز صادق کے بیان والے ایشو پر ن لیگ کے اندر اگر واضح تقسیم نہ ہو تو پھر تعجب کی بات ہے ۔وہ شخص مسلم لیگی ہی نہیں ہے جو اپنے دل میں انڈیا کی محبت پالتا ہو اور انڈیا سے نفرت نہ کرتا ہو۔مسلم لیگی جیسا بھی ہواس کا پاکستان ، فوج ،پاکستان کی سلامتی اور انڈیا کے حوالے سے ایک مزاج ہے ۔نجی ٹی وی پروگرام میں اینکر پرسن اسد اللہ خان سے گفتگو کے دوران کہاکہ قائد اعظمؒ کے فرامین ،اقبالؒ کی سوچ سے انحراف کرکے کوئی اصلی نہیں جعلی مسلم لیگی ہوسکتا ہے ،اگر نوازشریف عبد الصمد اچکزئی کی برسی کی تقریب میں نہ جاتے تو بلوچستان میں جو مسلم لیگ کی حکومت ختم ہوئی وہ ختم نہیں ہونی تھی۔