لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے عبدالقادر بلوچ کو صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کا عہدہ چھوڑنے کا مشورہ دے دیا، انہوں نے عبدالقادر بلوچ کے کوئٹہ جلسے کے حوالے سے بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں عہدہ چھوڑنے کا مشور ہ دیا۔ لاہور میں شیر جوان موومنٹ شروع کرنے سے قبل اجلاس ہوا جس میں پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی، اس
اجلاس میں جمال شاہ کاکڑ کو مسلم لیگ (ن) بلوچستان کا جنرل سیکرٹری بھی منتخب کیاگیا، اس اجلاس میں جمال شاہ کاکڑ نے صوبے میں اپنی تنظیم سازی مکمل کی۔اس اجلاس میں سردار ایاز صادق، رانا ثنااللہ، مریم اورنگزیب سمیت بہت سے سینئر رہنما موجود تھے۔ دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر آئین کی پاسدداری کرنے والوں،آئین کا سبق دینے، پڑھنے اورماننے والوں کو غدارکہا جاتاہے توپھر بائیس کروڑ غدارہیں، کیا پولیس کم ترمخلوق ہے، پولیس والے انسان نہیں ہوتے،کالی وردی کیا کم تر وردی ہے،آئین کی کتاب میں لکھا ہے پاکستان میں کیا ہوگا،اس میں لکھا ہے پاکستان میں کیا نہیں ہوگا،اس میں لکھاہے کس کا کیا حق ہے اور کس کاحق کیا نہیں ہے، کس نے کیا کام کرناہے اورکس کا کیا کام نہیں ہے، آئین کی کتاب پڑھو اور پھر دیکھونوازشریف کے مطالبات کیا ہیں، اگر نواز شریف کاایک بھی مطالبہ آئین سے متصادم ہے تو نہ نواز شریف کا اورنہ مریم کاساتھ دینا،جب آپ کاووٹ چوری ہوتاہے تو تجربے کی صلاحیت سے عاری شخص کو سروں پر مسلط کردیاجاتاہے، جب آرٹی ایس بٹھایا جاتاہے تو پورا ملک بیٹھ جاتاہے،معیشت بیٹھ جاتی ہے، عد ل کانظام بیٹھ جاتاہے، جب عدل کانظام بیٹھ جاتاہے تو پھر نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے آتے ہیں،جب آپ سے جواب مانگاجائے تو غداری کے فتوے بانٹتے ہو، یہ تاثرنہیں ملنا چاہیے کہ ادارہ ایک جماعت کے پیچھے
کھڑاہے، اس سے عوام اورادارے میں خلیج پیدا ہوتی ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ”شیرجوان موومنٹ“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مریم نواز نے کہا کہ خیبر پختوانخواہ کے نوجوانوں نے میسج کرکے شکوہ کیا ہے کہ انہیں مدعو نہیں کیا گیا،میں وعدہ کرتی ہوں کہ میں خود خیبر پختوانخواہ میں اس تحریک کو لانچ کروں گی۔