لاہور( این این آئی) مسلم لیگ(ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن نہیں بلکہ حکومت ملک دشمن پراپیگنڈے کوآگے بڑھارہی ہے ،حکومت کی سازش ہے کہ اداروں سے تصادم کرایا جائے لیکن انہیں بتاناچاہتے ہیں کہ اداروں سے تصادم ریاست کے حق میں بہتر نہیں ہو سکتا۔
نواز شریف کو کسی ادارے یاشخصیت سے مسئلہ نہیں ہے، ان کا مسئلہ اس کردار سے ہے جو ووٹ تبدیل کرتا ہے ،ایاز صادق کے خلاف چلنے والی مہم قابل مذمت ہے ،ایاز صادق کے خلاف بینر زحکومتی سرپرستی پر لگائے گئے،حکومت فواد چوہدری کے بیان پر وضاحتیں دے رہی ہے اور ایاز صادق کے بیان پر پراپیگنڈہ کر رہی ہے۔ ماڈل ٹائون کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور کابینہ کے اراکین اپوزیشن اور اداروں کے درمیان تصادم چاہتے ہیں،اس طرح کی سازشوں سے ملک کے اندر انارکی پھیلے گی۔ انہوں نے کہا کہ شیرجوان فورس ہوئی ایم ایس ایف کا حصہ ہیں،نوجوانوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ووٹ کو عزت دو سے کیا مراد ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمران ٹائیگرفورس کے نام نوجوانوں کو کنفیوژ کررہے ہیں،حکومت نے ٹائیگر فورس کو ٹائوٹ فورس بنا دیا ہے ، یہ دکانداروںکے پاس جاتے ہیں اور انہیں تصویر لے کر آگے بھجوانے کاکہہ کر ان سے پیسے بٹورتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے
اندرکوئی تقسیم نہیں،نواز شریف کا بیانیہ ہی پارٹی کی رائے ہے،نواز شریف شفاف انتخابات کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے ڈائیلاگ کے سوال کے جواب میں کہا کہ پارلیمنٹ میں سب کو مذاکرات کی میز پر بیٹھنا چاہیے لیکن موجودہ حکومت نفرت اور انتقام چاہتی ہے،جو ترجمان گھٹیا زبان استعمال کرتا
ہے وزیر اعظم اس کو شاباش دیتے ہیں، نواز شریف کو کسی ادارے یاشخصیت سے مسئلہ نہیں ہے، ان کا مسئلہ اس کردار سے ہے جو ووٹ تبدیل کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیںماضی سے کوئی غرض ہم آگے کی بات کرتے ہیں کہ آ بیٹھیں اور مسائل پر توجہ دیں،نواز شریف نے جو بات کی
وہ عام آدمی کے دل کی بات ہے،ملک کو ووٹ ہی سے چلنا چاہیے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمارا ایک مقصد ہے کہ نااہل حکومت کو گھر بھیجا جائے،مذاکرات کی ہم ایک تجویز دے رہے ہیں کیونکہ ہم تصادم نہیں چاہتے۔حکومت میڈیا اور مخالفین کو بلیک میل کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ
گلگت بلتستان صوبے کا اعلان ایک سیاسی بات ہے،وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کرکے الیکشن رولز کی خلاف ورزی کی ہے۔مریم نواز بلتستان جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ طاقتوروں کو قانون کے کٹہرے میں لانا وزیر اعظم کے بس کی بات نہیں،زلفی بخاری اور جہانگیر ترین کو لائیں کٹہرے میں۔
چیئرمین نیب کو ویڈیو کی بنیاد پر بلیک میل کیا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شبلی فراز کو نقلی فراز کہا جائے تو زیادہ بہتر ہے،شبلی فراز، فردوس عاشق اعوان بننے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس چیز کا الزام ایاز صادق پر لگایا جارہا ہے اس طرح کی عمران خان کی 21 ویڈیوز موجود ہیں۔