اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی پروگرام میں رکن پنجاب اسمبلی میاں جلیل شرقپوری کاکہنا تھا کہ اگر مجھے اپنے قائد کا کوئی فیصلہ غیر مناسب لگے گا تو میں اس پر اعتراض کرنے کا حق رکھتا ہوں کیونکہ مجھے لگا کہ اس سے ملک کونقصان ہوسکتا ہے۔
ہم نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پہلے اعتماد کا ووٹ دیا ہے نہ آئندہ دیں گے‘ میری وزیراعلیٰ سے ملاقات محکمہ اوقاف کے ایک ناجائز نوٹیفکیشن کے سلسلے میں تھی جو حضرت شاہ محمد غوث رحمتہ اللہ علیہ کے مزار کے حوالے سے جاری کیا گیا تھا ۔میں نے میاں نواز شریف کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا یہ کسی نے غلط طور پر پھیلادیا ہے ۔جو کرنا ہے شیر نے کرنا ہے میں نے کچھ نہیں کرنا۔ صوبائی سیکریٹری اطلاعات مسلم لیگ ن عظمیٰ بخاری نے اس حوالے سے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا بات ایک ملاقات کی نہیں بہت ساری ملاقاتوں کی ہے۔ان پانچ ارکان کو 3مرتبہ شوکاز نوٹس جاری کئے گئے تاہم یہاں اب بات اتنی سادہ نہیں رہی ہے کیونکہ ان ملاقاتوں کو فارورڈ بلاک کا نام دیا جانے لگا ہے‘ ان ملاقاتوں کی وجہ سے پارٹی میں نقب زنی کی کوشش کی جارہی ہے ۔جو نظم و ضبط کی پابندی نہیں کرسکتے اس کے لئے دروازے کھلے ہیں ۔جو قائد کے بیانیے کے ساتھ نہیں اس کے لئے پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ۔