میری گرفتاری ہوئی تو یہ کام کروں گا، حکومت کو جتنا وقت دینا تھا دے چکے مزید وقت نہیں دیں گے،شہباز شریف کا تہلکہ خیز اعلان

26  ستمبر‬‮  2020

لاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر و قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ میری گرفتاری ہوئی تو اس کا سامنا کروں گا،نوازشریف کی اے پی سی میں تقریر آئین و قانون کے مطابق ہے، میرے قائد نے تقریر میں کوئی ایسی بات نہیں کی جو آئین سے متصادم ہو،میں نواز شریف کی تقریر کے ساتھ کھڑا ہوں۔سینئر صحافیوں کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز

شریف نے کہا کہ آج تک مفاہمت سے کوئی ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا،مجھ پر مفاہمت کا الزام غلط اور بلاجواز ہے ،بتائیں میں نے آج تک کیا ذاتی فائدہ حاصل کیا؟۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت سے سیاسی جماعتوں کی عزت بڑھے گی، نظام تب طاقتورہوگاجب سیاسی جماعتیں عوام کی خدمت کریں گی، ہزاروں آرٹیکل 6 لے آئیں عوامی خدمت کرنے تک نظام مضبوط نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میرے مقدمات کی کوئی حیثیت نہیں،ہمیں اپنی تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے،میری گرفتاری ہوئی تو اس کا سامنا کروں گا۔انہوںنے کہا کہ نوازشریف کی اے پی سی میں تقریر آئین و قانون کے مطابق ہے، میرے قائد نے تقریر میں کوئی ایسی بات نہیں کی جو آئین سے متصادم ہو،گئی، نوازشریف نے کبھی محاذ آرائی کی بات نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو جتنا وقت دینا تھا دے چکے مزید وقت نہیں دیں گے، عمران خان مجھے ہر صورت گرفتار کروانا چاہتے ہیں، اے پی سی کے فیصلوں پر ہر صورت عمل درآمد ہوگا، تحریک نہیںرکے گی۔انہوںنے کہا کہ مولانا فضل الرحمن بزرگ سیاستدان ہیں اس لئے اپوزیشن اتحاد کی انہیں قیادت سونپی، بات استعفوں تک پہنچی تو دوسرا قدم ہم بھی اٹھائیں گے،بہت ہوگیا حکومت کو اب ایک منٹ بھی نہیں دیں گے، اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت کو بے نقاب کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے منصوبوں میں شفافیت ہے ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی گئی، نوازشریف نے کبھی محاذ آرائی کی بات نہیں کی۔

علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف کی زیرصدارت ان کی رہائشگاہ پر پارٹی کی سینئر قیادت کا اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں احسن اقبال ،خواجہ آصف، سردار ایاز صادق، مریم اورنگزیب، رانا تنویر ،خواجہ سعد رفیق ،

مریم اورنگزیب سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے ۔ا جلاس میں شہباز شریف کی گرفتاری کی صورت میں آئندہ کے حوالے سے صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال بار ے بھی گفتگو کی گئی ۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…