راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) راولپنڈی میں نوجوان نے لڑکی کی عزت سے ایک سال کھیلنے کے بعد اسی سے نکاح کر لیا۔تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جہانگیر گوندل نے 21 سالہ لڑکی کو ایک سال تک جبری بے آبرو کرنے
اور اس سے پیدا ہونے والی بچی کو تسلیم کرنے سے انکار کرنے اور نومود بچی کی فوتگی کے بعد اس کی نعش کو سڑک کنارے پھینکنے والے تھانہ صدر کے مشہور مقدمہ میں گرفتار کئے گئے ملزم طارق خان اور متاثرہ لڑکی کے درمیان راضی نامے ہونے کے بعد ان کی شادی کروا دی۔عدالت کے حکم پر وکیل نے ہنگامی بنیادوں پر نکاح خواں کو بلایا اور دوران وقفہ نکاح پڑھوا دیا گیا، گرفتار ملزم طارق خان نے ہتھکڑی لگے ہاتھوں سے نکاح نامے پر دستخط کئے۔ نکاح میں پچاس ہزار کا حق مہر طے کیا گیا، نکاح کے بعد کمرہ عدالت میں عدالتی عملے اور دیگر میں مٹھائی بھی تقسیم کی گئی، عدالت نے متاثرہ لڑکی سے راضی نامہ اور نکاح ہونے پر بیان حلفی طلب کیا ہے جبکہ اگلی سماعت پر ملزم کے پیش ہونے پر اس کی درخواست ضمانت پر عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ یاد رہے کہ ملزم نے مقدمہ کی مدعیت سے باقاعدہ شادی کیلئے رضا مندی کا اظہار کیا تھا جبکہ نومولود کو اپنی بچی بھی تسلیم کیا تھا جس پر اسے جسمانی ریمانڈ کرنے کے بعد اسے جوڈیشل ریمانڈپر جیل بھیجا گیا تھا۔