اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی ) امریکی بلاگر سنتھیا رچی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں وزارت داخلہ کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کروں گی ، جمہوری جماعت کہلانے کی دعویدار پیپلز پارٹی کے قول و فعل میں تضادہے ۔
میں نے ویزہ شرائط کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی ، کسی بھی قانون میں آزادی اظہا ررائے پر پابندی نہیں لگائی گئی ، سیاسی جماعت کا چند بیانات سے ڈر جانا عجیب بات ہے ، رحمان ملک نے مجھے بلاول بھٹو زرداری سے ملنے نہیں دیا،بے نقاب کرکے رہوں گی ، یاد رہے کہ گزشتہ روز وزارت داخلہ نے امریکی خاتو ن سنتھیا ڈان رچی کی ویزہ ایکسٹنشن کی درخواست مسترد کردی تھی، وزار ت داخلہ نے سنتھیا ڈان کو 15 روز کے اندر اندر پاکستان چھوڑنے کے احکامات جاری کئے۔دوسری جانب امریکی بلاگر سنتھیا رچی کی رحمان ملک کے خلاف مقدمہ اندراج کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم ،اسلام آباد ہائی کورٹ نے سنتھیا رچی کی مقدمہ اندراج کی درخواست مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف پٹیشن منظور کر لی،جسٹس آف پیس نے پانچ اگست کو مقدمہ اندراج کی درخواست مسترد کی تھی ،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے چھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ۔ تحریری فیصلہ میں کہاگیاکہ جسٹس آف پیس نے پانچ اگست کے فیصلے میں اختیارات سے تجاوز کیا۔
عدالت نے آرڈر پاس کرتے وقت قانون اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کو مدنظر نہیں رکھا۔تحریری فیصلہ کے مطابق رحمان ملک کے خلاف مقدمہ اندراج کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔تحریری فیصلہ میں کہاگیاکہ سنتھیا ڈی رچی کی رحمان ملک کے
خلاف مقدمہ اندراج کی درخواست کو زیر التوا تصور کیا جائے۔فیصلہ کے مطابق سیشن جج کو سنتھیا رچی کی درخواست پر سماعت کے لیے معاملہ جسٹس آف پیس کو بھجوانے کی ہدایت کی گئی ۔ فیصلہ میں کہاگیاکہ پانچ اگست کا فیصلہ سنانے والے جج کے پاس کیس دوبارہ نہ بھیجا جائے۔عدالت نے اپنے حکم میں کہاکہ فریقین کو سن کر تین ہفتوں میں مقدمہ اندراج کی درخواست پر فیصلہ کیا جائے۔