ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کراچی کی عوام اگر نوازشریف کو موقع دیتے تو وہ کراچی پیرس بنا ڈالتے،شہباز شریف کی وزیراعظم کے کراچی نہ آنے پر شدید تنقید

datetime 3  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صدر اور قائدحزب اختلاف میں اشہبازشریف نے کہاہے کہ ڈاکٹرز نوازشریف کا علاج کررہے ہیں،ڈاکٹرز اجازت دینگے تو نوازشریف آئیں گے،اپوزیشن خاموش نہیں ہے،میں کراچی لوگاٹے بیچنے نہیں آیا،بارش کی تباہی کے بعد وزیراعظم کو کراچی آنا چاہئے تھا،وزیراعظم کا کراچی نہ آنا افسوسناک ہے،کراچی کی عوام اگر نوازشریف کو موقع دیتے تو وہ کراچی پیرس بنا ڈالتے،

اب بھی اگر ہمیں موقع ملا تو ہم کراچی کو پیرس بناکر ضرور دکھائیں گے،پی ٹی آئی کے14 ارکان قومی اسمبلی کا تعلق کراچی سے ہے،جو کراچی کے عوام کے دکھوں تکالیف کا مداوا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار بدھ کو انہوں نے فیصل ایدھی سے ملاقات،بلدیہ ٹائوں اور ناظم آباد میں خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مکرزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال،مریم اورنگزیب، سید شاہ محمدشاہ،مفتاح اسماعیل ، انجینئرسلمان خان، رانامشہود،خواجہ طارق نذیر اور دیگرن لیگی رہنمابھی موجود تھے۔ میاں شہباز شریف نے بدھ کی شام ایدھی ہوم ٹاورمیں ایدھی فائونڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی سے ملاقات کی۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہاکہ فیصل ایدھی والد کے نقش قدم پر چل رہے ہیں،حالیہ بارشوں میںہیرو کی طرح کردار ادا کیا،کشتی میںسوار تھے کہ حادثے کا خود بھی شکار ہوئے،دکھی انسانیت کے خدمت کے جذبے سے سرشار ہیں،ایدھی کی خدمات کو قوم۔ہمیشہ یاد رکھے گی۔انتھک محنت سے اپنا مشن جاری رکھا ہوا ہے۔ایدھی پاکستان کی تاریخ کا درخشاں باب ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پنجاب کے تمام اسپتالوں میںبہترین اقدامات کئے۔ہم نے لیب بنائیں اور انہیںمفت کیا۔ایک سوال کے جواب میں کہاکہ آصف زرداری والی بات پر تہہ دل معذرت کرچکا ہوں،یہاں کوئی سیاسی بات نہیں ان کا تعلق سیاست سے نہیں ہے۔میاں شہبازشریف نے کہاکہ ایدھی کے ہاتھوں کو

مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ہمارے دور حکومت میں تمام ادویات فری تھیں،سی ٹی اسکین پنجاب کے تمام اسپتالوں میں فری کئے جاتے تھے،کروڑوں، اربوںروپے کی سالانہ مفت ادویات دیتے تھے۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت میں فیصل ایدھی نے کہاکہ میاںصاحب کوخوش آمدید کہتاہوں ہمیں انہوں نیعزت بخشی۔ایدھی صاحب سے انہیں ہمیشہ رغبت رہی ہے،انہیںسیاسی خادم اور ایدھی صاحب کو سماجی خادم سمجھا جاتا ہے۔بعدازاں

مسلم لیگ(ن) کے صدرمیاں شہبازشریف اپناحلقہ انتخاب بلدیہ ٹائون پہنچے، جہاں ن لیگ کے کارکنان نے انکا والہانہ استقبال کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ میرا اپنا حلقہ ہے، اپنے ووٹروں سے ملنے کے لیے آیاہوں ، انہوں نے کہاکہ بارش کی تباہی کے بعد وزیراعظم کو کراچی آنا چاہیئے تھا،وزیراعظم کا کراچی نہ آنا افسوسناک بات ہے،وزیراعظم کراچی آکر بارش سے متاثرہ لوگوں کی دادرسی کریں اور انکے نقصانات کا

ازالہ کریں۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے14 اراکین قومی اسمبلی کا تعلق کراچی سے ہے،جو کراچی کے عوام کے دکھوں تکالیف کا مداوا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کراچی کی عوام اگر نوازشریف کو موقع دیتے تو وہ کراچی پیرس بنا ڈالتے،اب بھی اگر ہمیں موقع ملا تو ہم کراچی کو پیرس بناکر ضرور دکھائیں گے۔ناظم آباد میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میاں شہبازشریف نے کہاکہ کراچی کی عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کرنے کے

لیے آئے ہیں۔طوفانی بارشوں سے کراچی سمندر میں تبدیل ہوگیا۔یہ شہر قائد ومادرملت ہے لیکن وزیراعظم کو کراچی آنے کی توفیق نہیں ہوئی۔نوازشریف ملک میں ہوتا تو وہ سب سے پہلے کراچی آکر یہاں آپکے ساتھ بیٹھتے۔انہوں نے کہاکہ کراچی کی عوام موقع دیتی تو چھ ماہ میں کراچی میں گندگی اور نالوں کی صفائی ختم کرکے ایک سال میں پانی سمیت تمام مسائل حل کردیتے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ عمران نیازی کراچی آئیں اور یہاں کی عوام کا

مداواکریں۔عمران خان نے کراچی کے لیے160ارب روپے کے فنڈ مختص کرنے کا اعلان کیا تھا اب تک ایک دھیلا بھی نہیں آیا۔کراچی کا گرین لائن کا منصوبہ نوازشریف کا منصوبہ ہے اگر یہ مکمل ہوجاتی تو شہر کے عوام مستفید ہوتے۔شہر کیلیے 24ارب روپے کی مالیت سے کے فور کے پانی کا منصوبہ تھا جسکی لاگت اب اربوں ہوگئی۔انہوں نے کہاکہ 3سال میں کراچی کو پیرس نہ بنایا تومیرانام شہباز شریف نہیں۔کراچی میں ہسپتال سڑکیں

بنائیں گے۔کراچی کی عوام پانی ٹرانسپورٹ ہسپتالوں کے مسائل سے دوچار ہیں۔اللہ نے اگر موقع دیا تو مسلم لیگ اللہ کی قسم کراچی کو پیرس بنائے گی۔میاں شہبازشریف نے کراچی ڈویژن کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے کارکنان تنظیم کا اثاثہ ہیں۔کراچی میں حالیہ بارشوں سے ہونے والی تباہی پر افسوس ہے۔توقع سے زیادہ بارشوں نے بڑی تباہی مچائی ہے۔نقصانات پر ہمیں افسوس ہے۔ہماری تنظیم کے کارکنان نے بڑھ چڑھ کر امدادی کاموں میں حصہ لیا۔انہوں نے کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے عوام کو تنہا نہیں چھوڑنا۔مشکل وقت میں انکا بازو بننا ہے۔لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچا۔نقصانات کا فوری ازالہ ضروری ہے

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…