جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے افسران کرپٹ افسران کے ساتھ مل چکے،کاغذات تبدیل کرکے اربوں روپے لوٹنے والوں کو فائدہ پہنچانے کا انکشاف

datetime 19  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے الزام لگایاہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے افسران کرپٹ افسران کے ساتھ مل چکے ہیں اور کاغذات تبدیل کرکے اربوں روپے لوٹنے والوں کو فائدہ پہنچانے میں مصروف ہیں۔ سردار ایاز صادق کے الزام پر سیکرٹری پی اے سی غصہ میں آگئے اور سردار ایاز صادق سے ثبوت مانگ لئے۔ یہ واقعہ پی اے سی کے اجلاس کے دوران پیش آیا

جس کی صدارت چئیرمین پی اے سی رانا تنویر کر رہے تھے۔ اجلاس میں خواجہ آصف، شیری رحمان، حنا ربانی کھر، مشاہد حسین سید، راجہ پرویز اشرف، راجہ ریاض، منزہ حسن وغیرہ بھی شامل تھے اور اجلاس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مبین اربوں روپے کی مالی بدعنوانی کا جائزہ لے رہے ہیں۔اجلاس کے دوران سابق سپیکر اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ کمیٹی میں جو منٹس منظور کئے ہیں اس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے، انہوں نے الزام لگایا کہ کاروائی میں دئیے گئے اہم ثبوت اور ریکارڈ کو تبدیل کرکے پی اے سی کے افسران نے غلط منٹس بنائے ہیں اور اربوں روپے کے کرپشن کے ذمہ داروں کو بچانے کی کوشش کی ہے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی اے سی سیکرٹریٹ میں کرپٹ افسران کو سہولت اور مدد ملتی ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ سردار ایاز صادق کے الزام پر سیکرٹری پی اے سی بھی آپے سے باہر ہو گئے اور ثبوت مانگ لئے تاہم پی اے سی چئیرمین رانا تنویر نے دونوں کے مابین بیچ بچاؤ کرا دیا اور یقین دہانی کرائی کہ کاروائی کا ریکارڈ طلب کر کے منٹس دوبارہ بنائے جائیں گے۔ پی اے سی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 48ارب روپے سے زائد کی خریداری میں مبینہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی بارے پیرا بھی نمٹا دیا اور آئندہ احتیاط برتنے کی ہدایت کر دی۔ پی اے سی میں بتایاگیا ہے کہ 18ماہ کے دوران 66.7ارب روپے کی ریکوری ہونی ہے، اگر ڈی اے سی

متواتر ہو تو ریکوری زیادہ ہو سکتی ہے۔ پی اے سی نے تمام وفاقی سیکرٹری کو ہدایت دی ہے کہ وہ ڈی اے سی متواتر کریں تاکہ لوٹی ہوئی دولت واپس آسکے۔ پی اے سی کو بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر کے تحت ملنے والے سات ٹیکس ٹربیونل میں جج تعینات نہیں ہیں یہ ٹربیونل بند پڑے ہیں ان میں اربوں روپے کی ریکوری کے مقدمات زیرالتوا ہیں۔ اربوں روپے کے مقدمات میں ٹیکس کمشنر، ہائی کورٹ وغیرہ نے حکم امتناعی جاری کر رکھے ہیں،

یہ حکم امتناعی گزشتہ 5سالوں سے دئیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے پی اے سی نے اٹاری جنرل اور سیکرٹری قانون و انصاف کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی اے سی اجلاس میں ادارہ کی ریسٹرکچرنگ بارے رپورٹ بھی منظور کر لی ہے۔ اجلاس میں خواجہ آصف نے الزام لگایا ہے کہ موجودہ حکومت نے بھی 700ارب روپے کے ٹھیکے سنگل بڈ پر دینے میں مصروف ہے اس لئے اس ملک میں قانون پر عملدرآمد مشکل کام ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں افسران کی تعیناتیاں کی گئی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…