راولپنڈی(آن لائن) 10 اگست سے ریسٹورنٹس، تھیٹرز اور سینما گھر کھولنے اور تعلیمی ادارے بند رکھنے کے فیصلے نے حکومت کی ترجیحات کا تعین کردیاحکومت نے واضح کردیا کہ قوم کیلیے تعلیم سے زیادہ اہم تھیٹرز اور سینما گھر ہیں اور تعلیم ہماری آخری ترجیح ہے۔ 15ستمبر کو سکول کھولنے کے فیصلے سے سخت مایوسی ہوئی حکومت فیصلہ پر نظر ثانی کرے ان خیالات کا اظہار
آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر کاشف ادیب جاودانی اور ڈویژنل صدر ایپسما راولپنڈی ابراراحمد خان نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیاانہوں نے کہا کہ 5ماہ سے بند نجی تعلیمی ادارے جن مشکلات سے گزر رہے ہیں حکومت کو اس کا ادراک تک نہیں کورونا کے کیسز میں غیر معمولی کمی سے تمام نجی تعلیمی ادارے 5 اگست کو ہونے والے بین الصوبا ئی وزراء کے اجلاس سے امیدیں لگائے بیٹھے تھے کہ شائد سکولز جلد کھول دیئے جائیں گے مگر حکومتی اعلان سے سکولز مالکان اور والدین میں مایوسی بڑھی۔ انھوں نے کہا کہ کورونا نے سب سے زیادہ نجی تعلیمی شعبہ کو متاثر کیا اداروں کومشکلات سے نکالنے کے لئے حکومت پالیسی بنانے میں بری طرح ناکام نظر آئی انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تعلیمی ادارے جلد سے جلد کھولے جائیں تاکہ تعلیمی سرگرمیاں فوری طور پر بحال ہوں کلاس نہم اور دہم کے طلبا کا تعلیمی سیشن بھی ضائع ہونے کا امکان بڑھ گیاانہوں نے کہا کہ 17 اگست سے میٹرک بورڈز کی کلاسز شروع کرنے کی اجازت دی جائے نیز کلاس نہم کے طلبا کی رجسٹریشن تاریخ میں 30ستمبر تک توسیع کی جائے۔ 10 اگست سے ریسٹورنٹس، تھیٹرز اور سینما گھر کھولنے اور تعلیمی ادارے بند رکھنے کے فیصلے نے حکومت کی ترجیحات کا تعین کردیاحکومت نے واضح کردیا کہ قوم کیلیے تعلیم سے زیادہ اہم تھیٹرز اور سینما گھر ہیں اور تعلیم ہماری آخری ترجیح ہے۔