اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف پروفیسر ڈاکٹر محمود شوکت نےکہا ہے کہ ہمارے پاس کوئی ویکسین نہیں، تمام انحصار ڈبلیو ایچ او پر ہے، پاکستان میں کورونا کے اثرات کئی سالوں تک موجود رہیں گے، 2 سال سے پہلے کورونا کی ویکسین دستیاب نہیں ہوگی۔
پروفیسر ڈاکٹر محمود شوکت نے مزیدبتایا کہ کورونا پھیپھڑوں کیساتھ دماغ پر بھی حملہ کرتا ہے، کورونا مریض ذہنی امراض کا بھی شکار ہو رہے ہیں، کورونا وائرس کی روزانہ کی بنیاد پر نئی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے باعث صرف40 اموات ہوئی ہیں اور 2ہزار145 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ سندھ میں کورونا کے ایک لاکھ 8 ہزار 913 کیسزرپورٹ ہوئے۔ پنجاب88 ہزار539، خیبرپختونخوا31 ہزار 217،بلوچستان11 ہزار322، اسلام آباد14 ہزار402، آزادکشمیرایک ہزار 771 اور گلگت بلتستان میں ایک ہزار 750 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔پنجاب میں 2ہزار43مریض کورونا سےجاں بحق ہوئے۔ سندھ میں ایک ہزار 863، خیبرپختونخوا ایک ہزار114، اسلام آباد155، بلوچستان127، آزادکشمیر46 اورگلگت بلتستان میں38 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 24 ہزار 262 ٹیسٹ کیے گئے اور تاحال ملک میں مجموعی طور پر16لاکھ 52 ہزار 183 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ پاکستان کے 733 اسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے سہولیات ہیں۔
اس وقت3 ہزار321 کورونا مریض سپتالوں میں زیرعلاج ہیں ملک بھر میں کورونامریضوں کیلئے ایک ہزار825 وینٹی لیٹرزہیں، اور اس وقت 330 کورونامریض وینٹی لیٹرزپرہیں۔کورونا کے ایکٹو کیسزکی تعداد73 ہزار 751 ہے اور ایک لاکھ72ہزار810 افراد شفایاب ہوچکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ میں 11 ہزار 62 ٹیسٹ کیے گئے۔ پنجاب میں7ہزار 493، خیبرپختونخوا ایک ہزار 875، اسلام آباد2 ہزار710، بلوچستان499، آزادکشمیر494 اور گلگت بلتستان میں 131 ٹیسٹ کئے گئے ملک میں کورونا ٹیسٹنگ صلاحیت یومیہ 60 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔ اور 132 ٹیسٹنگ لیبارٹریز کام کر رہی ہیں۔ 30شہروں میں ٹریس، ٹیسٹ اورقرنطینہ حکمت عملی موثر طریقے سے کام رہی ہے۔