کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) کوروناوائرس کی ویکسین وقت سے قبل سامنے آنے کی امیدیں بڑھ گئیں،قومی موقرنامے میں شائع رپورٹ کے مطابق معروف عالمی فارما سوٹیکل کمپنیوں کا کہناہےکہ آکسفورڈ ویکسین کمزور امیون سسٹم رکھنے والوں کیلئے محفوظ ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت کا کہناہےکہ ’’آکسفورڈ یونیورسٹی-آسترا سینیکا ‘‘اور’’ موڈرنا انک‘‘ کے پاس رضاکارانہ طور پر آنےوالے8 ہزار سے
زائد افراد کورونا کیخلاف ویکسین کیلئے صف اول میں کھڑے ہیں ، کچھ پر’’ لیٹ اسٹیج ‘‘ ٹرائلزکیے جارہے ہیں۔دوسری جانب بھارت میں بھی ڈرگ ریگولیٹرنے مقامی فارما کو انسانی کلینیکل ٹرائلز کی اجازت دیدی ہے، اس وقت دنیا بھر میں تقریباً 140ویکسینز پر مختلف مرحلےکے ٹرائلز ہور ہے ہیں، اقوام متحدہ کے مطابق عالمی ادارہ 16 ویکسینز کے امیدوار ’’ لیٹ اسٹیج‘‘ کلینیکل ٹرائلز تک پہنچ گئے ہیں، جن میں سے 5 پر چین، 3 پرامریکا،2 پر برطانیہ اور اسٹریلیا، جرمنی اور روس میں ایک ایک امیدوار شامل ہے۔ دوسری جانب امریکہ میں وائٹ ہاؤس کورونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے کمشنر اسٹیفن ہان نے کہا ہے کہ امریکہ رواں برس کے آخر یا اگلے سال کے شروع میں ویکسین بنا لے گا۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اسٹیفن ہان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایف ڈی اے نے چار مختلف ویکسینز کے لیے کلینیکل ٹرائلز کی اجازت دے دی ہے۔اسٹیفن ہان نے کہا کہ دو ویکسینز کے ٹرائلز جولائی میں شروع ہو جائیں گے، ہمارا ٹارگٹ ہے کہ اس سال کے آخر یا اگلے برس کے آغاز میں ویکسین بن جائے۔‘واضح رہے کہ امریکہ میں 27 لاکھ سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہیں جبکہ ایک لاکھ 28 ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ ٹرائلز سے جو ڈیٹا حاصل ہوگا وہ اس کے بارے میں پرامید ہیں۔دوسری طرف دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ سات لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک اس مرض کے باعث پانچ لاکھ 17 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔