نیویارک(این این آئی)عالمی ادارہ صحت اور 37 ممالک نے کورونا وائرس وبا سے لڑنے کے لیے ویکسین، ادویات اور تشخیصی آلات کی عام ملکیت کی اپیل کی اور کہا کہ پیٹنٹ قوانین اس اہم ترین اشیا کی سپلائی میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترقی پذیر ممالک کے اس اقدام کو زیادہ زیادہ تر تنظیموں بشمول ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی جانب سے پذیرائی ملی۔ترقی پذیر اور چند چھوٹے ممالک کو
خدشہ ہے کہ امیر ممالک کو ویکسین کی تلاش میں وسائل صرف کر رہے ہیں، کامیابی کے بعد اس قطار میں سب سے آگے کھڑے ہوجائیں گے۔کوسٹا ریکا کے صدر کارلوس الوارادو کا کہا تھا کہ ویکسینز، ٹیسٹس، ڈائیگنوسٹکس، علاج اور دیگر اہم چیزیں کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے اہم ہیں اور انہیں عالمی سطح پر عوام کی بہتری کے لیے دستیاب ہونا چاہیے۔ان اقدامات کو سب سے پہلے مارچ میں پیش کیا گیا تھا جس کا مقصد سائنس کے علم، ڈیٹا اور نجی ملکیت کو دنیا بھر کو متاثر کرنے والی وبا کی وجہ سے عام کرنا تھا۔عالمی ادارہ صحت نے اسٹیک ہولڈرز سے اس عمل میں رضاکارانہ طور پر ساتھ دینے کے لیے سالڈیرٹی کال ٹو ایکشن جاری کیا۔ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم نے ایک آن لائن نیوز بریفنگ میں بتایا کہ ڈبلیو ایچ او تسلیم کرتا ہے کہ جدت کے لیے پیٹنٹس اہم کردار ادا کرتا ہے تاہم یہ وہ وقت لوگوں کو ترجیح دینے کا ہے۔