اسلام آباد (این این آئی)حکومت نے بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کو فوری طور پر ہوٹل یا قرنطینہ سینٹر منتقل کرکے ان کا ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاہے کہ نئی پالیسی میں تمام مسافر بالکل تحفظ کے ساتھ اپنے گھر پہنچیں گے،ٹیسٹ مثبت آنے پر بھی اگر علامات زیادہ نہ ہوں تو گھر میں قرنطینہ کیا جاسکتا ہے،ایک لاکھ دس ہزار کے قریب پاکستانی وطن واپس آنے کے خواہش مند ہیں۔
ہماری کوشش ہے عید سے پہلے زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کو واپس لایا جائے،اگر کورونا کیسز کی تعداد بڑھی تو پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہوگا۔ پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی معید یوسف نے کہا کہ صوبوں کی مشاورت کے بعد نئی پالیسی سامنے لائی جارہی ہے، اب جب مسافر آئیں گے تو فوری طور پر قرنطینہ یا ہوٹل میں ٹیسٹ کیا جائیگا، صوبوں کو ہدایت کی ہے کہ مسافروں کا 24 گھنٹے میں جلد از جلد ٹیسٹ ہو اور نتیجہ آئے۔انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی میں تمام مسافر بالکل تحفظ کے ساتھ اپنے گھر پہنچیں گے، مسافروں کا کورونا ٹیسٹ منفی آنے پر وہ گھر جائیں گے اور ٹیسٹ مثبت آنے پر بھی اگر علامات زیادہ نہ ہوں تو گھر میں قرنطینہ کیا جاسکتا ہے۔معید یوسف نے کہا کہ ایک لاکھ دس ہزار کے قریب پاکستانی وطن واپس آنے کے خواہش مند ہیں، ہماری کوشش ہے عید سے پہلے زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کو واپس لایا جائے، کوشش ہے کہ ہرہفتے 10 یا11 ہزار پاکستانی واپس وطن پہنچا سکیں، اس ہفتے، برطانیہ ، کینیڈا اور امریکا سے بھی پروازیں ہیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ خلیجی ممالک سے آنے والوں کا وہاں بھی کورونا ٹیسٹ ہوگا، جہازوں میں مسافروں کے درمیان فاصلے پر بھی عمل کیا جائیگا لہٰذا مسافر احتیاط کریں، کورونا ٹیسٹ اور قرنطینہ میں تعاون کریں۔انہوںنے کہاکہ اگر کورونا کیسز کی تعداد بڑھی تو پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جتنا جلدی ہوسکے گا اتنی جلدی بیرون ملک سے واپس آنے والے پاکستانیوں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔