اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کی جان ہاپکنز یونیورسٹی نے بتایاکہ اس وائرس سے قریب ستر فیصد ہلاکتیں یورپ میں ہوئی ہیں۔ وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکا ہے، جہاں اب تک پانچ لاکھ سے زائد افراد میں اس وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔یورپ میں اب تک مجموعی طور پر ساڑھے آٹھ لاکھ سے زائد افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔نائین ون ون کا کہنا تھا کہ ایک طرف کرونا کی وبا زوروں پر ہے تو دوسری طرف ہارٹ اٹیک کے واقعات میں بھی نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔
آج کل روزانہ تقریباً300 ایسی کالز ملتی ہیں جن میں فون کرنے والا رو کر بتا رہا ہوتا ہے کہ ہارٹ اٹیک کی وجہ سے اس کے پیارے کا سانس رک گیا ہے۔ ان میں سے 200 سے زیادہ مریض عموماً ہلاک ہو جاتے ہیں۔ پہلے اس نوعیت کی کالز کی روزانہ اوسط 64 تھی۔ایمرجینسی کال سینٹر کی طرح اسپتالوں پر بھی کام کا بہت بوجھ ہے۔ اسپتالوں کی ایمرجینسی کے سامنے ایمبولینسز کی قطاریں لگ جاتی ہیں۔ مریض کو اسپتال کے حوالے کرنے میں 40 منٹ سے زیادہ لگ رہے ہیں۔