کراچی(این این آئی) پی ایچ ایم اے نے سوئی سدرن کمپنی کی جانب سے سندھ میں صنعتوں کو مہنگے داموں ریفائن ایل این جی(آر ایل این جی)پر نئے کنکشنز کی فراہمی کا انکشاف کردیا ۔تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن کمپنی کی جانب سے سندھ اور بلوچستان(سدرن زون) میں صنعتوں کو آر ایل این جی کے کنکشنز 11.19ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے نرخ پر فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی ہے
جب کہ سوئی ناردرن کمپنی نے پنجاب اور خیبر پختونخوا(ناردرن زون)میں صنعتوں کو آر ایل این جی کے کنکشنز محض 6.5ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے نرخ پر فراہم کیے ہیں۔ پاکستان ہوزری مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو ایک توجہ دلائو خط ارسال کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ ملک کی دو گیس کمپنیوں کی جانب سے مختلف نرخ پر صنعتوں کو آر ایل این جی کے کنکشنز کی فراہمی امتیازی سلوک ہے ۔ صنعتوں کیلئے قدرتی گیس پر نئے کنکشنز کی فراہمی پر پابندی عائد ہے اور بر آمدات میں اضافے کیلئے صنعتوں کو آر ایل این جی کی بنیاد پر نئے کنکشنز کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ،تاہم اگر سندھ میں مہنگے داموں کنکشنز فراہم کیے جاتے ہیں تو اس کے نتیجے میں پیداواری لاگت میں اضافہ ہوجائیگا اور ہماری بر آمدی مصنوعات عالمی مارکیٹ میں مقابلہ نہیں کرسکیں گی ،لہذا سوئی سدرن کو بھی پابند کیا جائے کہ صنعتوں کو 6.5ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے نرخوں پر ایل این جی کنکشنز کی فراہمی یقینی بنائے ۔