اسلام آباد(آن لائن )ایران کی جانب سے دہلی میں مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہاپسندانہ تشدد کی مذمت کا پاکستان نے خیر مقدم کیا جبکہ بھارت نے اسے مسترد کردیا۔وزیر خا رجہ شا ہ محمو دقریشی نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’راشٹریہ سیوک سنگھ (آر ایس ایس) ہجوم کی جانب سے بھارتی مسلمانوں کو جس کھلے عام تشدد کا سامنا ہے ۔
اس پر میں اپنے بھائی جواد ظریف کی جانب سے مسلمانوں کی حفاظت اور خیریت کے حوالے تحفظات کے اظہار سے مکمل متفق ہوں‘۔وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ’مسلمانوں کا مذموم اور منظم قتل، غیر انسانی اور پورے خطے کے لیے خطرناک ہے۔دوسری جانب جواد ظریف کے بیان پر بھارت کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا اور ایرانی وزیر خارجہ کے بیان پر احتجاج کے لیے دہلی میں موجود ایرانی سفیر علی چیگینی کو وزارت خارجہ طلب کر لیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی سفیر کو کہا گیا کہ جواد ظریف کا بیان ’مکمل طور پر بلاجواز اور ناقابلِ قبول ہے۔انہیں مزید کہا گیا کہ بھارتی قیادت کو ایرانی وزیر خارجہ کی جانب سے بھارت کے ’داخلی معاملات‘ پر دیے گئے بیان سے تشویش اور مایوسی ہوئی۔بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ’یہ پیغام دیا گیا کہ ان کی جانب سے دہلی میں پیش آنےوالے حالیہ واقعات کی منتخب اور متناسب خصوصیات بیان کرنا ناقابل قبول ہے‘۔ ادھرایران کے دارالحکومت تہران میں بھارتی سفارتخانے کے باہر بھارت میں مسلم کش فسادات کے خلاف ایرانی طلبا اور سول سوسائٹی کے اراکین نے احتجاج کیا۔ مودی سرکار کے خلاف احتجاج میں خواتین سمیت مردوں کی بھی بڑی تعداد شریک تھی۔ مظاہرین نے بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔