منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

وفاقی حکومت کے سرکاری سٹیل مل کے بجائے پرائیویٹ سٹیل مل کی بحالی کے لئے اقدامات،ملازمین میں کھلبلی مچ گئی

datetime 2  دسمبر‬‮  2019 |

کراچی(این این آئی) وفاقی حکومت کی جانب سے اسٹیل مل کے بجائے طوارقی اسٹیل مل کی بحالی کے حوالے سے اقدامات پر پاکستان اسٹیل مل کے حلقوں میں بے چینی پھیل گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے سال2013سے غیر فعال طوارقی اسٹیل مل کی بحالی کے منصوبے پر غور سے پاکستان اسٹیل مل کے ملازمین میں بددلی پھیل گئی ہے۔ پاکستان اسٹیل مل جیسا حکومتی ملکیتی ادارہ جون2015سے غیر فعال ہے

جبکہ گزشتہ اور موجودہ حکومت میں اس ادارے کی بحالی کے حوالے سے بارہا بلند بانگ دعوے بھی کیے گئے۔بتایا جاتا ہے کہ طوارقی اسٹیل مل کی بحالی کے حوالے سے مل مالکان اور وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت کے درمیان ایک سے زائد مرتبہ بات چیت ہوچکی ہے جس میں ملز مالکان نے 50تا70کروڑ ڈالرکی مزید سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ہے۔ طوارقی اسٹیل مل کے مالکان اس سرمایہ کاری کے عوض حکومت پاکستان سے ارزاں نرخوں پر گیس فراہمی اور بلٹس پر رعایتی ڈیوٹی کے خواہاں ہیں۔طوارقی اسٹیل مل کراچی میں پورٹ قاسم کے علاقے میں 220ایکڑ پر قائم کی گئی تھی جس کی سالانہ پیداواری استعداد1.28ملین ٹن ہے جسے بڑھا کر15لاکھ ٹن سالانہ تک لے جایا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ سال 2013میں طوارقی اسٹیل مل کے مالکان اور حکومت کے درمیان رعایتی نرخوں پر گیس کی فراہمی کے معاملے پر تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا جس کے بعد مل مالکان نے پیداواری عمل معطل کردیا تھا۔دوسری جانب پاکستان اسٹیل مل کے بجائے طوارقی اسٹیل مل کی بحالی کے حوالے سے آنے والی اطلاعات نے پاکستان اسٹیل کے افسران اور ملازمین میں بے چینی کی لہر پیدا کردی ہے۔ اسٹیل مل کے ملازمین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے 3 ماہ کے اندر غیر فعال اداروں کی بحالی کے حوالے سے اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی،تاہم غیر فعال سرکاری ادارے کی بحالی کے بجائے نجی شعبے میں چلنے والے ادارے کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھانا کسی طور ملک کی خدمت نہیں۔ ملازمین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فولاد سازی کے سب سے بڑے ملکی کارخانے کی بحالی و بقا کیلئے سنجیدہ اور نیک نیتی کے ساتھ اقدامات کیے جائیں تا کہ ہزاروں افرا د کے مستقبل کے ساتھ ساتھ اس قومی اثاثے کو بھی بچایا جاسکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…