نیویارک (این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بھاگ دوڑ کے باوجود وہ سب نہ مل سکا جو ہمارے وزیراعظم نے کمرے میں بیٹھ کر حاصل کیا۔ایک انٹرویومیں انہوںنے کہاکہ وزیراعظم جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعدوطن واپس روانہ ہوں گے۔
اور اتوار کو آزاد کشمیر میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ برطانیہ میں 50 امریکا میں 35 ارکین پارلیمنٹ نے خطوط لکھے ہیں، امریکا اور برطانیہ کی حکومتیں کب تک کشمیر کے مسئلے سے نظریں چراتی رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال ایسی بن رہی ہے کہ حکومتیں نہ چاہتے ہوئے بھی بات کرنے پر مجبور ہوں گی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مودی کو اتنی بھاگ دوڑ کے باوجود وہ سب نہ مل سکا جو ہمارے وزیراعظم نے کمرے میں بیٹھ کر حاصل کیا۔انہوںنے کہاکہ موجودہ صورتحال میں بھارت سے دوطرفہ بات چیت کا سوال ہی پیدانہیں ہوتا۔وزیر خارجہ نے بتایا کہ سلامتی کونسل جانے کا مقصد مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا تھا جب کہ او آئی سی کا اجلاس بلاکر امہ کو یکجا کرنے میں ہمیں کامیابی ہوئی، اس معاملے پر آزاد کشمیر کی قیادت بھی فعال ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت ایک نیا ناٹک رچا رہا ہے جسے میں بینقاب کروں گا۔انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان پر دہشت گردوں کے کیمپس فعال کرنے کا الزام لگا رہا ہے، بھارت کیمپوں کے بہانے ایک اور حملہ کرنا چاہتا ہے، عالمی برادری کو بھارتی عزائم سے آگاہ کر دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ جب تک یہاں کی کمیونٹی خود ملوث نہیں ہو گی،کوئی کچھ نہیں کر سکتا، یہاں کے عوام نے چندہ کیا اور حکومت کو 10 سے 12 درخواستیں دیں۔