اتوار‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2025 

چین، سعودی عرب امداد بھی پاکستان کا معاشی بحران دور نہ کرسکی ، صورتحال کو کنٹرول کرنے میں پاکستان ابھی تک کامیاب کیوں  نہ ہو سکا ؟ اقوام متحدہ نے کھل کر وضاحت جاری کر دی

datetime 27  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) اقوامِ متحدہ کی جانب سے جاری کردہ ٹریڈ اینڈ ڈیولپمنٹ رپورٹ برائے سال 2019′ میں کہا گیا ہے کہ چین، سعودی عرب سے ملنے والی امداد اور عالمی مالیاتی فنڈ سے لیے گئے قرض سے فوری طور پر درپیش مسائل کے حل میں مدد ملنے کے باجود پاکستان کا معاشی بحران دور نہیں ہوسکا۔ یو این سی ٹی اے ڈی کی سالانہ فلیگ شپ رپورٹ میں جنوبی ایشیا کے باب میں پاکستان کے حوالے سے

تفصیلی تبصرہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان بحران کی زد میں ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ ملک کی شرح نمو تھم جانے، ادائیگوں کے توازن کی خراب صورتحال، روپے کی قدر میں کمی اور غیر ملکی قرض بڑھنے کی وجہ سے معیشت بحران کا شکار ہوئی۔اس کے علاوہ کہا گیا کہ چینی معیشت کی شرح نمو 2017 کے بعد سے سست روی کا شکار ہے اور ٹریڈ ٹیکنالوجی کے تنازع کے پیشِ نظر 2019 میں اس میں شدت آنے کا امکان ہے۔مذکورہ رپورٹ میں بھارتی معیشت کی سست روی کا بھی اندازہ لگایا گیا جہاں حال ہی میں متعارف کراوئے گئے اشیا و خدمات ٹیکس کی وصولی مقررہ ہدف سے کم رہی۔رپورٹ میں تجزیہ کیا گیا کہ مجموعی طور پر ایشائی خطے کی شرح نمو مزید سست روی کا شکار ہوگی۔رپورٹ کے مطابق دراصل چین کی تجارتی شرح نمو کی کمی نے ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کی دیگر معیشتوں پر بہت زیادہ اثرات مرتب کیے ہیں۔علاوہ ازیں فنانسنگ اے گلوبل گرین ڈیل نامی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اگر ماحولیاتی اور اقتصادی منظرنامے کو سال 2030 تک تبدیل کرنا ہے تو سرکاری بینکوں کو اپنا روایتی کردار ادا کرنا پڑے گا۔رپورٹ میں بینک سے مطالبہ کیا گیا کہ آج کے دور کی مالیاتی مارکیٹس کو مسترد کرتے ہوئے اپنا طریقہ کار تبدیل کریں جو مسلسل قیاس آرائیوں پر مرکوز ہے۔علاوہ ازیں یہ بھی بتایا گیا کہ سرکاری بینک نجی بینکوں سے مختلف بنائے جاتے ہیں جن کی توجہ کا مرکز طویل المیعاد منصوبے ہوتے ہیں جبکہ ان کے مفادات خالصتا تجارتی منافع سے بالاتر اور ایسے شعبوں اور جگہوں پر ہوتے ہیں جو عموما نجی مالیاتی ادارے نظر انداز کردیتے ہیں

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…