واشنگٹن(این این آئی)جدید ترین فائیو جی ٹیکنالوجی اس وقت جنوبی کوریا، امریکا اور چین کے مختلف حصوں میں صارفین کو دستیاب ہے مگر کیا اس کی رفتار واقعی موجودہ موبائل انٹرنیٹ کنکشن سے سوگنا جبکہ گھروں کے براڈ بینڈ کنکشن سے 10 گنا تیز ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق ویسے تو دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو اس ٹیکنالوجی تک رسائی میں کئی سال درکار ہوں گے مگر ٹوئٹر پر فائیو جی
ٹیکنالوجی کی رفتار کی ایک ویڈیو گزشتہ دنوں وائرل ہوئی جو کہ امریکی شہر شکاگو میں ایک شخص نے ویرائزن کے فائیو جی نیٹ ورک پر سام سنگ گلیکسی ایس 10 فائیو جی کی آزمائش کی۔فون میں انٹرنیٹ اسپیڈ ٹیسٹ ایپ میں فائیو جی انٹرنیٹ اسپیڈ ایک ہزار میگا بائٹ فی سیکنڈ تک پہنچ گئی اور عام طور پر گھروں یا دفاتر میں وائی فائی کی رفتار 100 میگا بٹ فی سیکنڈ تک بمشکل پہنچ پاتی ہے۔