پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٹیکس لگایا جا ئے گا،  سبسڈی    بھی ختم کر دی جائے گی،بجلی کی قیمتیں بھی بڑھائی جائیں گی اور۔۔۔! مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد بڑے اقدامات کا اعلان

datetime 12  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے آئی ایم ایف  تین سال میں پاکستان کو  کم شرح سود پر  6 ارب ڈالر قرض دے گا  جبکہ دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے بھی دو سے تین ار ب ڈالر ملیں گے گزشتہ پانچ برس میں ملکی برآمدات میں کوئی اضافہ نہ ہو سکا جبکہ غیر ملکی قرضے 90 ارب ڈالرتک پہنچ چکے جس کے باعث آئی ایم ایف پروگرام لینا پڑا۔

امیروں پر ٹیکس لگایا جا ئے گا جبکہ  سبسڈی    بھی ختم کر دی جائے گی کامیاب تکمیل سے انشاء اللہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو گابجلی کی قیمتیں بڑھنے سے 300 یونٹ سے کم استعمال والے 75 فیصد صارفین متاثر نہیں ہو ں گے جبکہ بی آئی ایس پی اور احساس پروگرام کے تحت غریبوں کے لئے رقم دوگنی کر دی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز سرکاری ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے آئی ایم ایف کا بورڈ پاکستان سے معاہدے کی منظوری دے  گا آئی ایم ایف عالمی ادارہ ہے جو اپنے روکن ملکوں  کی مالی مشکلات میں مدد کرتا ہے گزشتہ چند برسوں میں پاکستان کی معاشی صورتحال اچھی نہیں رہی ہے   جب یہ حکومت آئی تو 25 ہزار ارب روپے کا قرض پاکستان لے چکا تھا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تین سال کے دوران آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر ملیں گے، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے اضافی دو سے تین ارب ڈالر ملیں گے۔عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ امیر طبقے کیلیے سبسڈی ختم کرنا ہوگی اور کچھ شعبوں میں قیمتیں بڑھانی ہوں گی، 300 یونٹ سے کم والے صارفین کے لیے  216 ارب روپے سبسڈی رکھی جائے گی اور سماجی بہبود کے لیے 180 ارب روپے رکھے جائیں گے۔ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ 3 سال کے عرصے میں 6 ارب ڈالر ملیں گے اس کے علاوہ ورلڈ بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) اور دیگر مالیاتی اداروں سے بھی 2 ارب ڈالر سے 3 ارب ڈالر ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور اے ڈی بی سے کم شرح سود پر قرض ملے گا جبکہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پچھلے چند سالوں سے ملکی معاشی صورتحال مشکلات کا شکار ہے۔ گزشتہ سال برآمدات اور درآمدات کا فرق 20 ارب ڈالر رہا،پاکستان کے مجموعی غیر ملکی قرضے 90ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے ہیں۔مشیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کے آئی ایم ایف پروگرامز میں نقص تھا،آئی ایم ایف سے اس سے قبل کے پروگراموں میں اسٹرکچرل ریفارمز نہیں کی گئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف حیثیت کے مطابق اخراجات کرنے کو کہے تو یہ پاکستان کے مفاد میں ہے، بہت سے معاملات پاکستان میں درست طریقے سے نمٹائے نہیں گئے اور بہت سے شعبوں میں حیثیت سے زیادہ اخراجات کیے گئے۔مشیر خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے معاہدے کواصلاحات اور اسٹرکچرل تبدیلی کیلیے استعمال کیا جانا چاہیے، پاکستان کو پائیدار خوشحالی کی طرف لیکر جانا چاہتے ہیں تو اسٹرکچر تبدیلی کرنا ہوگی۔انہوں نے تجویز دی کہ امیر طبقے کے لیے سبسڈی ختم کرنا ہوگی جبکہ پائیدار ترقی کے لیے انتظامی شعبے میں اصلاحات کرنا ہونگی۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی عام آدمی پرزیادہ بوجھ نہ ڈالا جائے، انشا اللہ یہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے آخری معاہدہ ہوگا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…