لاہور( این این آئی )ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ معاشی استحکام کے لئے طویل المدت منصوبہ بندی کر نا ہو گی،ٹیکس نیٹ میں کمی اور خسارے کی وجہ کرپشن ہے جس کے سدے باب کے لئے عملی اقدامات کر نے کی ضرورت ہے ،ٹیکس اکٹھا کرنے والے اداروں کا بھی آڈٹ اور ان کی مانیٹرنگ کی جائے جس کے مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے خانیوال چیمبر آف کامرس کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ فارن ایکسچینج ریزرو میں کمی کے باعث ملک کی معاشی صورتحال خراب ہے ، گزشتہ حکومتوں میں لیے گے قرضوں کی ادائیگیاں بھی حکومت کے لئے ایک بڑا چیلنج بنتی جا رہی ہیں،بگڑتی معاشی صورتحال اور ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے سے ہرشخص خوفزدہ ہے،حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ معاشی استحکام کے بغیر ملکی مسائل کا حل ممکن نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑاکرنے کیلئے خود انحصاری پر مبنی پالیسیاں مرتب کی جائیں جس کے لیے ترسیلات زر ،ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاری ،برآمدات کو بڑھانا اور درآمدات کو کم کرنا ہو گا۔درآمدی اشیا ء کے بجائے ملکی سطح پر تیار کردہ مصنوعات کے استعمال کے لئے باقاعدہ مہم شروع کی جائے ۔خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کو معاشی بحران پر قابو پانے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کر نا ہو گا اور فوری طور پر ایسے اقدامات اٹھانا ہوں گے جس سے ملک میں معیشت کی بہتری ممکن ہو سکے ورنہ بڑھتی ہوئی گرانی سے حکومت اور عوام کے درمیان خلیج وسیع ہو جائے گی جو نیک شگون نہیں۔