منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

حکومت کا بوجھ

datetime 8  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت عمر بن عبدالعزیزؓ جب خلیفہ مقرر ہوئے تو آپؓ اپنے گھر جا کر مصلے پر بیٹھ کر رونے لگے، حتیٰ کہ آپ کی تمام داڑھی آنسوؤں سے تر ہو گئی۔ آپؓ کی بیوی نے آپؓ سے دریافت کیا کہ آپ روتے کیوں ہیں؟ تو فرمایا۔ ’’میری گردن میں امت محمدیہؐ کا کل بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔ میں اپنی رعایا کے بھوکے، ننگے، فقیر مریض اور مظلوم و محتاج، قیدی و مسافر، بوڑھے اور بچے اور عیال دار غرض تمام مصیبت زدوں کی خبر گیری کے متعلق

غور کرتا ہوں اور ڈرتا ہوں کہ کہیں ان کے متعلق خدا تعالیٰ مجھ سے باز پرس نہ کر بیٹھے اور مجھ سے جواب نہ بن آئے۔ اسی فکر میں رو رہا ہوں۔‘‘ (تاریخ الخلفاء صفحہ 164)۔ اس بات سے یہ سبق حاصل ہوتا ہے کہ حکومت ایک بہت بڑا بوجھ اور ذمہ داری کا کام ہے خدا ترس حاکم مسند حکومت پر بیٹھ کر اپنے بھی حاکم خدا تعالیٰ کو بھول نہیں جاتے بلکہ اس کی باز پرس سے ڈرتے رہتے ہیں اور رعایا کے ہر فرد کا خیال رکھتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…