ٹورنٹو (این این آئی )کینیڈا کے لیے پاکستانی ہائی کمشنر رضا بشیر تارڑ نے کینیڈین حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد کینیڈین دیگر مغربی ملکوں کی طرح اپنا ویزا پراسیسنگ سینٹر کو اسلام آباد میں واقع اپنے ہائی کمیشن میں منتقل کرے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کینیڈین ہاؤس آف کامنز میں کینیڈا پاکستان فرینڈ شپ گروپ کے اجلاس کے دوران پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ
اس اقدام سے کینیڈین امیگریشن حکام کو پاکستان میں ویزا کی درخواستوں کی جانچ پڑتال میں آسانی ہو گی۔ پریس ریلیز کے مطابق ہائی کمشنر نے فرینڈ شپ گروپ کو متعدد مسائل پر بریفنگ دی جس میں پاکستان نہ جانے کی سفری ہدایت اور پاکستانی طلبا و تاجروں کے ویزا مسترد ہونے کی بڑھتی ہوئی شرح جیسے مسائل شامل تھے۔کینیڈین حکومت نے پاکستان میں سیکیورٹی کی ابتر صورتحال کو دیکھتے ہوئے اپنا ویزا پراسیسنگ سینٹر اسلام آباد سے ابوظہبی اور برطانیہ منتقل کردیا تھا تاہم اب صورتحال میں بہتری کے ساتھ ہی متعدد مغربی ممالک نے اپنے ویزا سینٹرز واپس اپنے ہائی کمیشن اور سفارتخانوں میں منتقل کر دئیے۔رضا بشیر تارڑ نے فرینڈشپ گروپ کو ملک میں سیکیورٹی کی بہتر صورتحال اور اہم شعبوں میں اصلاحات متعارف کرانے کی نئی حکومت کی ترجیحات پر بریفنگ دی۔انہوں نے اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے آٹو موبائل، ٹیلی کام، توانائی، مینوفکچرنگ اور سیاحت کے شعبوں میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے دوستانہ پالیسیوں کی بھی نشاندہی کی جس سے کینیڈا کی کمپنیاں فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔ہائی کمشنر نے کہا کہ کینیڈا اپنی شراکت داریوں کو مختلف جہتوں میں آگے بڑھاتا ہے، پاکستان ایشیا کی ان ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک ہے جو بے پناہ مواقع فراہم کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کینیڈا کے ساتھ تعلقات بشمول سیاسی، تجارتی، سرمایہ کاری اور ترقیاتی شعبوں میں مکمل بحالی چاہتا ہے۔انہوں نے اراکین پارلیمنٹ کو بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنانے اور تاجروں کو کینیڈا کا دورہ کرا کر اپنے ہم منصبوں سے ملانے کی ضرورت ہے جس سے دوطرفہ تجارتی تعلقات میں درکار بہتری میں مدد ملے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح پاکستان سفر نہ کرنے کے حوالے سے ہدایت نامہ ختم کیے جانے سے کینیڈین تاجروں کو سفر اور منافع کمانے کے موجودہ مواقعوں سے فائدہ اٹھانے میں مدد ملے گی۔