اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب کے 30برس میں پہلی بار پٹرول ذخائر میں اضافہ، ذخائر 266ارب بیرل تک پہنچ گئے ۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے 30برس مین پہلی بار اپنے پٹرول ذخائر میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ سعودی عرب کےتیل ذخائر266ارب بیرل تک پہنچ گئے۔سعودی عرب کےگیس ذخائر میں 17ٹریلین مکعب فٹ کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد گیس
ذخائر 319 اعشاریہ 5 ٹریلین مکعب فٹ ہوگئے ہیں۔سعودی آرامکو کے دائرے میں آنے والے پیٹرول اور گیس کے ذخائر کی تصدیق ڈیگولر اینڈ مکنٹن (ڈی اینڈ ایم) نے کردی ہے۔31دسمبر 2017ءکو سعودی عرب کے تیل ذخائر263 اعشاریہ 2ارب بیرل تھے۔ان میں 2.2ارب بیرل کا اضافہ ہوا ہے۔ مجموعی ذخائر میں کویت اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ آئل فیلڈ کے وہ ذخائربھی شامل ہیں جو سعودی عرب کے حصے میں آتے ہیں۔مشترکہ آئل فیلڈ دونوں ملکوں کے درمیان باقاعدہ طور پر تقسیم شدہ ہے۔سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے کہا کہ نئے مصدقہ اعدادوشمار نے ہمارے اس یقین کو درست ثابت کردیا ہے کہ آرامکو دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی ہے۔ اس سے 3اہم حقائق اجاگر ہوئے ہیں۔ پہلا یہ کہ پوری دنیامیں سب سے کم لاگت والے تیل ذخائر کا مالک سعودی عرب ہے۔دوسری بات یہ ہے کہ تیل پیداوار سے نکلنے والے کاربن کی کثافت مملکت میں سب سے کم ہے۔تیسری بات یہ ہے کہ دنیا بھر میں پیٹرول کی صنعت سے تعلق رکھنے والوں کو منافع کے ساتھ ماحولیاتی تحفظ کے وہی پیمانے استعمال کرنے چاہئے جن پر سعودی آرامکو عمل پیرا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل کویتی جریدے الانبا میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سعودی آئل کمپنی آرامکو شدید مالی بحران کا شکار ہوگئی ہے۔ سعودی تیل کمپنی آرامکو کے حکام گذشتہ برسوں کے دوران اس کمپنی کو درپیش مسلسل چیلنجوں اور مشکلات کے باعث اس کے کچھ شیئر فروخت کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔آرامکو کمپنی کے حکام نے مالی مسائل کی بنا پر مختلف سطح پر صلاح و مشورہ کرنے کے بعد اس کمپنی کا پانچ فیصد شیئر بیچنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آرامکو تیل کمپنی کا شمار سعودی عرب کی مالدار ترین کمپنیوں میں ہوتا ہے۔