اسلام آباد( آئی این پی ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیر تعلیم شفقت محمود کو اپنا ماضی کا دوست اور پیپلز پارٹی کو دست راست قرار دے دیا ، جس پر ارکان کی جانب سے شفقت محمود پر لوٹا لوٹا کی آوازیں کسی گئیں ، شہاز شریف نے کہا کہ میں نے پنجاب انٹرٹینمنٹ کمپنی کے اڑھائی ارب ڈالر کینیڈا بھجوانے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنائی تھی جس کے
چیئرمین چوہدری شفقت محمود بنے،ہم نے ملکر بہت کوشش کی لیکن ہم وہ پیسہ کینیڈا سے نہ لاسکے ، بدھ کو شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ میں ایک حقیقت نما لطیفہ سنانا چاہتا ہوں ،میرے پاس نیب سیل میں انویسٹی گیشن ٹیم آئی اس کے پاس ایک فائل تھی اس کا نام پنجاب انٹرٹینمنٹ کمپنی تھا، مجھے انہوں نے کہا کہ آپ سے سوال کرنا چاہتی ہیں میں نے کہاکہ مجھے کاغذ دیں مطالعہ کرکے جواب دوں گا، انہوں نے کہا کہ پنجاب انٹرٹینمنٹ کمپنی میں چار گاڑیاں تھیں وہ کہاں ہیں میں نے کہا کہ یہ کمپنی پرویز الٰہی حکومت نے بنائی، اس میں اڑھائی ملین ڈالر کیش کینیڈا ٹرانسفر ہوا تھا، اس کی کوئی گارنٹی نہیں اور اس کو کینیڈا کی کمپنی کے حوالے کر دیا گیا یہاںپر وزیر تعلیم تشریف رکھتے ہیں یہ ماضی میں میرے دوست ہوتے تھے اور اب بھی ہیں ، پیپلز پارٹی کے بھی ایک زمانے میں دست راست رہے ہیں ، میں نے ایک کمیٹی بنائی ، چوہدری شفقت محمود کمیٹی کے چیئرمین بنے، ہم نے ملکر بہت کوشش کی لیکن ہم وہ پیسہ کینیڈا سے نہ لاسکے ، وہ 2004کا منصوبہ تھا، آج 14سال گزر گئے ہیں، میں نیب والوں سے کہا آپ میرے پاس کہاں آگئے ہیں، نیب والوں نے کہا کہ ہم تو کمپنیوں کے حوالے سے آئے تھے ہمیں تو پتہ ہی تھا کہ اس میں اڑھائی ارب ڈالر کا فراڈ ہو گیا ہے، ہمیں تو حکم ملا ہوا ہے کہ کمپنیوں کے حوالے سے شہباز کے کے خلاف پوری طرح تحقیق کرو ،میں نے کہا کہ ماضی میں بھی کمپنیاں بنی ہیں ۔ (اح+ع ا)