اسلام آباد( آئی این پی ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے الیکشن (ترمیمی ) بل 2018 متفقہ طور پر منظور کر لیا، جس کے تحت الیکشن کمیشن دو رکنی بینچ تشکیل دے سکے گا ، کمیٹی نے آئی ووٹنگ سسٹم پر شدید تحفظات کا اظہار کر تے ہوئے الیکشن کمیشن سے ضمنی الیکشن میں آئی ووٹنگ کی کامیابی کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی،الیکشن کمیشن حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا
کہ این اے 4پشاور کے ضمنی الیکشن میں آرٹی ایس سسٹم 55فیصد کامیاب ہو ا تھا جبکہ پی پی 20چکوال کے ضمنی الیکشن میں 20فیصد کا میاب ہوا تھا ، آئی ووٹنگ کے حوالے سے ہمارے خدشات برقرار ہیں،کمیٹی ارکان نے سیکرٹری الیکشن کمیشن کی اجلاس میں عدم شرکت پر اظہار بر ہمی کر تے ہوئے کہا کہ باہر کے دورے اتنے اہم نہیں کہ ملک میں الیکشن ہوں اور باہر کے دورے کئے جائیں ، ضمنی انتخابات میں بہت سی نشستوں پر الیکشن ہو رہے ہیں سیکرٹری کا ملک میں ہونا ضروری ہے ۔بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس سینیٹر سسی پلیجو کی صدارت میں ہوا ، اجلاس میں الیکشن (ترمیمی ) بل 2018پر غور کیا گیا ، سینیٹر جاوید عباسی نے بل بحث کرتے ہوئے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن کے دو رکنی بینچ میں سے دونوں رکن ایک ایک طرف ہو جائیں تو معاملہ کدھر ریفر کیا جائے گا ، اس معاملے میں نظر ثانی ہے نہ اپیل ، وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اس بل کو سپورٹ کیا جائے،سیکرٹری پارلیمانی امور نے کہا کہ اس حوالے سے جاری کئے جانے والے آرڈیننس کی مدت ختم ہو رہی ہے بل پاس ہو نے سے یہ ایکٹ کا حصہ بن جائے گا ، وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اس سے قبل صرف تین رکنی بینچ ہی بنتا تھا اس ترمیم سے ایک بینچ میں دو رکن لئے جائیں گے اور الیکشن کمیشن کے دو بینچ بن سکیں گے ،
کمیٹی نے متقفہ طور بل منظور کر لیا ،اجلاس کے دوران الیکشن کمیشن حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن بیرونی دورے پر ہیں جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری کی آسامی چار مہینے سے خالی ہے ، جس پر کمیٹی ارکان نے تشویش کا اظہار کیا ، سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ سیکرٹری کہیں چلا جائے تو آپ کے پاس تو کوئی اور بندہ ہی نہیں ہے کیا آپ نے خالی آسامیوں کے بارے میں
حکومت کو خط لکھا ہے جس پر الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ اس بارے میں حکومت کو بتایا گیا ہے ، سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ باہر کے دورے اتنے اہم نہیں کہ ملک میں الیکشن ہوں اور باہر کے دورے کئے جائیں ، سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں بہت سی نشستوں پر الیکشن ہو رہے ہیں سیکرٹری کا ملک میں ہونا ضروری ہے ، اجلاس کے دوران الیکشن کمیشن حکام نے
آر ٹی ایس سسٹم کے حوالے سے بھی بریفنگ دی ، حکام نے بتایا کہ الیکٹورل ریفارم کمیٹی میں اس حوالے سے پروپوزل رکھا گیا تھا ، 16اگست تک ہمارے بل میں آر ٹی ایس شامل نہیں تھا 22تاریخ کو اس کی شق بل میں شامل کی گئی ، حکام نے کہا کہ آر ٹی ایس سسٹم کو ضمنی انتخابات میں بھی استعمال کیا گیا تھا این اے 4پشاور کے ضمنی الیکشن میں آرٹی ایس سسٹم 55فیصد کامیاب ہو ا تھا
جبکہ پی پی 20چکوال کے ضمنی الیکشن میں 20فیصد کا میاب ہوا تھا ، اس حوالے سے ہم نے ذیلی کمیٹی کو آگاہ کر دیا تھا ، سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ یہ تو اس سسٹم کی ناکامی ہے اس کے باوجود عام انتخابات میں آر ٹی ایس کا استعمال کیوں کیا گیا ، سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ یہ نظام بالکل ٹھیک ہے اور ہمارے پاس بیک اپ سسٹم بھی موجود ہے ، الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ
بیک اپ سسٹم آر ایم ایس ہے ، سینیٹر جاوید عباسی نے استفسار کیا کہ کس نے پریذائیڈنگ افسران کو ٹیلی فون پر پیغام دیا تھا کہ آر ٹی ایس سسٹم کو بند کر دیں ، جس پر الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ اس حوالے سے ایف آئی اے کو تحقیقات کا کہا ہے ، سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ 90فیصد فارم 45پر دستخط ہی نہیں تھے ، اس موقع پر فافن حکام نے کہاکہ بلوچستان کے سات آٹھ ضلعوں میں انٹرنیٹ سسٹم نہیں تھا ،
جبکہ فارم 45پر دستخط کرنے کی جگہ نہیں ہے ، ضمنی انتخابات میں فارم45کا معاملہ بھر اٹھے گا ، الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ ہمارے پاس زیادہ تر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی شکایات آئیں ، فارم 45کے بارے میں نہیں آئیں ، سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ آر ایم ایس سسٹم کے حوالے سے یو این ڈی پی نے الیکشن کمیشن کی مدد کی ، الیکشن کمیشن نے سسٹم خود نہیں بنایا ، سافٹ ویئر کا سرٹیفیکیٹ
جس کمپنی نے دیا وہ بھارت میں رجسٹرڈ ہے ،اس کمپنی کے دو ہیکر ہیں جن کو بھارتی ایجنسی را استعمال کر کے دوسرے ملکوں میں ہیک کرتی ہے ، رحمان ملک نے کہا کہ 84ہزار میں سے 42ہزار پریذائیڈنگ افسران نے الیکشن کمیشن کی ہدایات پر عمل نہیں کیا ، اجلاس میں آئی ووٹنگ سسٹم کے حوالے سے بھی بحث کی گئی ، سینیٹر سسی پیلیجو نے کہا کہ آئی ووٹنگ کے حوالے سے
ہمارے شدید تحفظات ہیں ، وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ ہم اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی حمایت کرتے ہیں سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ اگر آپ سنجیدہ ہیں تو آپ کو اس حوالے سے بل لانا چاہئے تھا ، اوور سیز پاکستانیوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینی چاہئے ، جس پر وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ آپ ان کو اسمبلی میں لانا چاہتے ہیں
پہلے ا ن کو ووٹ تو دینے دیں ، فافن حکام نے کہا کہ ایک شخص کے لئے ایک سے زیادہ حلقوں سے الیکشن لڑنے پر پابندی ہونی چاہئے ، الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ آئی ووٹنگ کے حوالے سے ہمارے خدشات برقرار ہیں ، خدشات سے متعلق عدالت کو آگاہ کر چکے ہیں ،کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے ضمنی الیکشن میں آئی ووٹنگ کی کامیابی کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں رپورٹ طلب کر لی۔( ع ا)