کراچی (این این آئی) شطرنج کی بازی الٹ گئی ، کھلاڑیوں کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ۔ کھیل کے معاملے کو کریمنل لیول پر ڈیل کیا گیا ۔ کھلاڑیوں کو عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے کی سزا دی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی شطرنج ٹیم ورلڈ اولمپک شطرنج میں شرکت کے لیے 22 ستمبر کی صبح جارجیا جانے کے لیے کراچی ایئرپورٹ پہنچی ۔ ایف آئی اے حکام نے انہیں یہ کہہ کر جانے سے روک دیا کہ
شطرنج ٹیم کے تمام ممبران کا نام ای سی میں شامل ہے ۔لہذا آپ ملک سے باہر نہیں جا سکتے ۔ ذرائع کے مطابق سینیٹر کلثوم پروین ، جن کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے اور شطرنج فیڈریشن کی خود ساختہ صدر ہیں ۔ انہوں نے ایوان بالا کے ممبر کی حیثیت سے ٹیم کے نام ای سی ایل میں ڈلوائے ، جس کی وجہ سے پاکستان شطرنج کے عالمی مقابلوں میں شرکت نہیں کر سکے گا ۔ کھلاڑی جو امن کے سفیر ہوتے ہیں ، ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جانا اپنی نوعیت کا ایک انوکھا واقعہ ہے ۔ پاکستان فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری وقار احمد نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کے نام ای سی ایل میں قانونی تقاضے پورے کیے بغیر ڈالے گئے ہیں ۔ شرفاء کی پگڑیاں اچھالی گئیں اور کھلاڑیوں کا ملک کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے کی سزا دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ پوری ٹیم ممبران کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے تاکہ قومی ٹیم جارجیا کے لیے روانہ ہو سکے اور ای سی ایل میں کھلاڑیوں کا نام ڈالنے کی فوری تحقیقات کی جائیں ۔