اسلام آباد(آن لائن )محرم الحرام میں سیکورٹی کے پیش نظرانتظامیہ کی جانب سے مختلف مکتب فکر کے 26 علماء کرام کے اسلام آباد داخلے اور تقاریر پر پابندی عائد کردی گئی ہے ڈپٹی کمشنراسلام آباد نے احکامات جاری کردئیے پابندی کا اطلاق دو ماہ کے لئے ہوگا۔جن علماء4 کرام پر پابندی لگائی ہے ان میں مولانا عبدالعزیز،آمین شہیدی،علامہ ناصر عباس اور خادم حسین رضوی شامل ہیں بارہ علماء4 کی اسلام آباد میں
تقاریر پر پابندی عائد کی گئی ہے۔دیو بند مسلک کے چار علماء4 کرام کی تقاریر پر پابندی عائد کی گئی ہے مولانا عبدالعزیز، مولانا عبدالرزاق حیدری، مولانا عبدالرحمن معاویہ اور قاری احسان اللہ شامل ہیں۔بریلوی مسلک کے تین علماء4 کرام پر پابندی عائد کی گئی ہے مولانا پروفیسر ظفر اقبال جلالی، مولانا محمد امتیاز حسین کاظمی اور علامہ لیاقت علی رضوی شامل ہیں۔شیعہ مسلک کے چار علماء4 کی تقاریر پر پابندی عائد کی گئی ہیعلامہ شیخ محسن علی نجفی، آغا شفیع نجفی، علامہ امین شہیدی اور راجا ناصر عباس شامل ہیں اہل حدیث مسلک کے علامہ محمد یونس قریشی کی تقریر پر پابندی لگائی گئی ہے۔تین مسلک کے چودہ علماء4 کرام کے اسلام آباد داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔دیو بند مسلک کے حافظ صدیق، علامہ طاہر اشرف، علامہ اورنگزیب فاروقی، مولانا محمد الیاس گھمن اور مولانا عبدالخلیق رحمانی شامل ہیں۔بریلوی مسلک کے مولانا یوسف رضوی المعروف ٹوکہ، مولانا خادم رضوی، پیر عرفان المشھدی، ڈاکٹر اشرف جلالی شامل ہیں۔شیعہ مسلک کے علامہ زاکر مقبول حسن، حافظ تصدق حسین، علامہ محمد اقبال، علامہ غضنفر تونسوی اور علامہ جعفر جتوئی شامل ہیں۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے ان علماء4 کرام کے داخلے اور تقاریر پر دو ماہ کے لیے پابندی عائد کی ہے۔