خواتین وحضرات ۔۔ بیگم کلثوم نواز صاحبہ طویل علالت کے بعد آج رضائے الٰہی سے انتقال کر گئیں‘ یہ اگست 2017ئسے گلے کے کینسر کا شکار تھیں‘ اللہ تعالیٰ ۔۔انہیں جوار رحمت میں جگہ دے اور پوری شریف فیملی کو صبر جمیل عطا کرے‘ بیگم صاحبہ شریف فیملی کی بائنڈنگ فورس بھی تھیں اور میاں نواز شریف کی سیاسی‘ روحانی اور نفسیاتی قوت بھی‘ شریف فیملی آج تک نہیں ٹوٹی‘ ۔۔اس کی واحد وجہ بیگم صاحبہ تھیں‘ میاں شہباز شریف والدہ کے بعد سب سے زیادہ ۔۔
ان کا احترام کرتے تھے‘ یہ (روٹھے) ہوئے میاں شہباز شریف کو بلاتی تھیں اور یہ ننگے پاؤں پہنچ جاتے تھے‘ میاں نواز شریف تین بار وزیراعظم بنے‘ بیگم صاحبہ ایک عام صنعت کار سے وزیراعظم بننے کے ۔۔اس عمل میں ۔۔نواز شریف کا سب سے بڑا سہارا تھیں‘ وہ انتہائی نفیس‘ نیک‘ عبادت گزار‘ غریب پرور اور ہمدرد خاتون تھیں‘ وہ بلند حوصلہ بھی تھیں‘ 1999ء میں پورا شریف خاندان قید ہو گیا‘ بیگم کلثوم نواز نے شریف خاندان کی ۔۔رہائی کا بیڑہ (اٹھایا) اور وہ خاندان کو جیل سے جدہ لے گئیں‘ میں آج دل سے سمجھتا ہوں پانامہ کیس نواز شریف کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکا‘ میاں نواز شریف کو 28 جولائی کے فیصلے نے بھی کوئی نقصان نہیں پہنچایا‘ 6 جولائی کا فیصلہ‘ 13 جولائی کی گرفتاری اور 25 جولائی کے الیکشن نے بھی نواز شریف کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا‘ نواز شریف کا اصل نقصان آج ہوا ہے‘ یہ آج زندگی میں پہلی بار اکیلے اور بے بس ہوئے ہیں‘اللہ تعالیٰ ۔۔انہیں حوصلہ دے‘ خواتین وحضرات بیگم کلثوم نواز حقیقتاً بیمار تھیں اور ۔۔ان کی بیماری سے پورا شریف خاندان ڈسٹرب تھا ۔۔لیکن آپ بدقسمتی ملاحظہ کیجئے یہ بیماری بھی سیاست اور الزامات کا شکار ہوگئی‘ ہماری وہ مشرقی روایات کہاں چلی گئی ہیں جن پر ہم فخر کیا کرتے تھے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا