لاہور(آئی این پی) لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کے بطور وزیر اعظم انتخاب کو غیر آئینی قرار دینے کے کیس کی جلد سماعت کیلئے پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے شیخ زاہد محمود کی درخواست پر سماعت کی،
درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر نے متفرق درخواست میں وزیر اعظم کے انتخاب میں ووٹ نہ ڈالنے والے پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے 69 اہم ارکان قومی اسمبلی کو فریق بناتے ہوئے نشاندہی کی کہ وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے ووٹ نہیں دیئے۔ قانون کیمطابق وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی کیہر رکن کا ووٹ ڈالنا ضروری ہے درخواستگزار وکیل نے یہ بھی نشاندہی کی کہ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی ایوان میں موجود رہیں لیکن ووٹ کاسٹ نہیں کیا. ان دونوں جماعتوں نے وزیر اعظم کے الیکشن میں حصہ نہیں لیا جو کہ ان کے حلف کی بھی خلاف ورزی ہے درخواست گزار نے دعوی کیا کہ جب وزیر اعظم کا الیکشن قانون کے مطابق نہیں ہوا تو حکومت تشکیل نہیں پا سکتی درخواستگزار نے استدعا کی کہ کیس کی اہمیت کے پیش نظر اس کی جلد سماعت کی جائے اور عمران خان کو وزیر اعظم منتخب کرنے کا اقدام غیر آئینی قرار دیا جائے عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے متفرق درخواست پر مزید کارروائی یکم نومبر تک ملتوی کردی۔ لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کے بطور وزیر اعظم انتخاب کو غیر آئینی قرار دینے کے کیس کی جلد سماعت کیلئے پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے شیخ زاہد محمود کی درخواست پر سماعت کی