اسلام آباد(سی پی پی)وفاقی حکومت نے دہشتگردی کے لیے مالی معاونت اورٹیکس چوری سمیت دیگرمالیاتی جرائم کی روک تھام کیلئے بیرون ملک سے 10 ہزارڈالرسے زائدآمدن یا ایک لاکھ ڈالر سے زائدمالیت کے اثاثہ جات رکھنے والے پاکستانی شہریوں کیلئے غیرملکی آمدن واثاثہ جات کی اسٹیٹمنٹ(فارن انکم اینڈایسٹ اسٹیٹمنٹ)جمع کرانے کولازمی قرار دینے کافیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آرنے فنانس بل 2018 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس2001 میں ایک نئی شق 116 اے شامل کی ہے جسکے تحت مذکورہ آمدن یااثاثہ جات کی صورت میں فارن انکم اینڈایسٹ اسٹیٹمنٹ جمع کرانالازمی ہوگی۔ یہ اسٹیٹمنٹ ایف بی آر کے وضع کردہ فارم کے مطابق دینا ہوگی جبکہ مخصوص طریقہ کار کے مطابق اسکی تصدیق بھی کرانا ہوگی۔اسٹیٹمنٹ دینے والے کومتعلقہ ٹیکس ائیرکے آخری دن تک مجموعی غیر ملکی اثاثہ جات اور واجبات کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہونگی۔اسٹیٹمنٹ جمع کرانے والے ٹیکس دہندہ نے اگرٹیکس ائیر کے دوران کوئی غیرملکی اثاثہ کسی دوسرے شخص کومنتقل کیا ہوگا تو اس کی بھی تفصیل دینا ہوگی۔اسی طرح ٹیکس ائیر کے دوران حاصل ہونیوالی آمدنی اوراخراجات کی بھی تفصیلات دینا ہوگی۔